ہاتھوں کا سن ہونا: وجوہات
- نیورولوجیکل مسائل: اگر نرو ٹریپ ہو جائے یا نرو کو دباؤ پڑے، تو اس سے سن ہونے کی شکایت ہو سکتی ہے۔ مثلاً، اکثر گردن میں پٹھوں کی سوزش یا مہرہ کی بیماری کی وجہ سے بھی ہاتھوں میں سن ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
- ذیابیطس: ذیابیطس کا مرض عصبی نظام کو متاثر کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہاتھوں اور پیروں میں سن ہونے کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس حالت کو "پیریفرل نیوروپیتھی" کہا جاتا ہے۔
- کارپل ٹنل سنڈروم: کارپل ٹنل ایک ایسی حالت ہے جس میں ہاتھ کے اعصاب دب جاتے ہیں، اس سے ہاتھوں میں سن ہونا، درد اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔
- کمپیوٹر پر طویل وقت تک کام کرنا: کمپیوٹر یا موبائل استعمال کرنے والے افراد جو زیادہ دیر تک ایک ہی پوزیشن میں بیٹھے رہتے ہیں، ان میں بھی ہاتھوں میں سن ہونے کی شکایت ہو سکتی ہے۔
- کمزوری اور جسمانی سرگرمی کی کمی: جسمانی طور پر کمزور ہونے یا ورزش نہ کرنے کی وجہ سے بھی ہاتھوں میں سن ہونے کی شکایت ہو سکتی ہے۔
ہاتھوں کا سن ہونا: علامات
- ہاتھوں میں جھنجھناہٹ: یہ سب سے عام علامت ہے جب ہاتھوں میں خون کی روانی یا نرو کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
- کمزوری: ہاتھوں میں طاقت کی کمی محسوس ہوتی ہے، جس کی وجہ سے آپ اشیاء اٹھانے یا کسی چیز کو مضبوطی سے پکڑنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔
- درد: بعض اوقات ہاتھوں کے سن ہونے کے ساتھ درد بھی محسوس ہوتا ہے، جو کبھی کبھی تیز اور کبھی ہلکا ہوتا ہے۔
- سختی: ہاتھوں میں جکڑن یا سختی محسوس ہوتی ہے، خصوصاً صبح کے وقت۔
- انگلیوں کا سن ہونا: انگلیوں میں سن ہونے کی شکایت اکثر کارپل ٹنل سنڈروم یا نیورولوجیکل مسائل کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہاتھوں کا سن ہونا: اقسام
- عارضی سن ہونا: یہ سن ہونے کی نوعیت عموماً مختصر مدت کے لیے ہوتی ہے، جیسے کہ طویل وقت تک ایک ہی پوزیشن میں بیٹھنے کی وجہ سے یا نیند کی حالت میں ہاتھ کا دبنا۔
- مستقل سن ہونا: اگر یہ حالت طویل وقت تک برقرار رہے، تو یہ کسی نیورولوجیکل بیماری، ذیابیطس یا کارپل ٹنل سنڈروم کی علامت ہو سکتی ہے۔
- درد کے ساتھ سن ہونا: اگر سن ہونے کے ساتھ درد بھی ہو، تو یہ کسی سنجیدہ مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے، جیسے کہ گردن میں پٹھوں کا تناؤ یا اعصابی مسائل۔
ہاتھوں کا سن ہونا: تشخیص
- طبی تاریخ: ڈاکٹر سب سے پہلے آپ کی طبی تاریخ جانچتے ہیں تاکہ یہ پتہ چلے کہ آیا آپ کو کسی نیورولوجیکل بیماری یا ذیابیطس جیسے مسائل ہیں۔
- جسمانی معائنہ: ڈاکٹر آپ کے ہاتھوں کا معائنہ کرتے ہیں تاکہ معلوم کر سکیں کہ سن ہونے کی اصل وجہ کیا ہو سکتی ہے۔
- الیکٹروفزیالوجیکل ٹیسٹ: اس میں نرو کی برقی سرگرمیوں کو چیک کیا جاتا ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ نرو کی کارکردگی معمول کے مطابق ہے یا نہیں۔
- ایکسرے یا ایم آر آئی: اگر ڈاکٹر کو شک ہو کہ یہ سن ہونا کسی جسمانی مسئلے کی وجہ سے ہو رہا ہے تو آپ کو ایکسرے یا ایم آر آئی کے ذریعے مزید ٹیسٹ کرنے کی تجویز دی جا سکتی ہے۔
ہاتھوں کا سن ہونا: علاج
- پٹھوں کی ورزش: ہاتھوں کے سن ہونے کی صورت میں پٹھوں کی ورزش کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر وہ ورزشیں جو ہاتھوں اور انگلیوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہیں۔
- ادویات: اگر یہ سن ہونے کی وجہ نیورولوجیکل مسائل یا کارپل ٹنل سنڈروم ہے تو ڈاکٹر کچھ ادویات تجویز کر سکتے ہیں تاکہ درد یا سن ہونے کی شکایت کم ہو سکے۔
- پٹھوں کی کھچاؤ کو کم کرنا: ہاتھوں میں سن ہونے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آرام دینا اور پٹھوں کو کھینچنے سے بچنا ضروری ہے۔
- سرجری: اگر سن ہونے کی وجہ زیادہ سنگین ہو، جیسے کہ کارپل ٹنل سنڈروم یا دیگر نیورولوجیکل مسائل، تو سرجری کی ضرورت بھی ہو سکتی ہے۔
نتیجہ