سی بی سی ٹیسٹ کیا ہے؟
سی بی سی ٹیسٹ ایک بنیادی بلڈ ٹیسٹ ہے جو آپ کے خون کی مکمل جانچ کرتا ہے۔ اس ٹیسٹ کے ذریعے خون میں موجود مختلف خلیوں جیسے سرخ خلیے، سفید خلیے اور پلیٹلیٹس کی مقدار معلوم کی جاتی ہے تاکہ صحت کی مجموعی حالت کو سمجھا جا سکے۔
سی بی سی ٹیسٹ کا مقصد
سی بی سی ٹیسٹ کا بنیادی مقصد جسم میں کسی بیماری، سوزش یا انفیکشن کی ابتدائی تشخیص کرنا ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز اکثر یہ ٹیسٹ معمولی چیک اپ، آپریشن سے پہلے یا کسی شک کی صورت میں تجویز کرتے ہیں تاکہ اندرونی خرابیوں کا بروقت پتہ لگایا جا سکے۔
سی بی سی ٹیسٹ کا مطلب
سی بی سی کا مطلب ہے "Complete Blood Count" یعنی "خون کی مکمل جانچ"۔ اس ٹیسٹ میں خون کے تمام اہم اجزاء کا تجزیہ کیا جاتا ہے تاکہ جسم کی صحت کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جا سکیں۔
سی بی سی ٹیسٹ میں شامل اجزاء
اس ٹیسٹ میں ہیموگلوبن، ہیماتوکریٹ، سفید خون کے خلیے، سرخ خلیے اور پلیٹلیٹس جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ ہر جزو ایک مخصوص صحت کی حالت کی نشاندہی کرتا ہے اور مختلف بیماریوں کی پہچان میں مدد دیتا ہے۔
خون کی مکمل جانچ کیا ہوتی ہے؟
خون کی مکمل جانچ (CBC) میں خون کے تمام خلیوں کا مائیکروسکوپ کی مدد سے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اس سے جسم میں خون کی پیداوار، بیماریوں کی موجودگی اور قوت مدافعت کی حالت جانچی جاتی ہے۔
سی بی سی ٹیسٹ کی تیاری کیسے کی جائے؟
عام طور پر اس ٹیسٹ کے لیے خاص تیاری کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن اگر ڈاکٹر کچھ ہدایات دیں تو ان پر ضرور عمل کریں۔ کھانے پینے کی کچھ پابندیاں ہو سکتی ہیں، خاص طور پر اگر دوسرے ٹیسٹ بھی ساتھ کیے جا رہے ہوں۔
ٹیسٹ سے پہلے کیا کھانا پینا چاہیے؟
اگر صرف سی بی سی ٹیسٹ ہو رہا ہے تو عموماً فاسٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، اگر ڈاکٹر نے فاسٹنگ یا مخصوص غذا سے پرہیز کا کہا ہو تو اس کی پابندی ضروری ہے تاکہ رپورٹ درست آئے۔
کن افراد کو خصوصی احتیاط کرنی چاہیے؟
اگر آپ کو خون کی کوئی بیماری ہے، حمل کے دوران ہیں، یا پہلے کبھی خون کے نمونے لینے پر چکر آئے ہیں، تو لیب کو پہلے سے آگاہ کریں۔ بعض افراد کو سوئی کے ذریعے خون لینے پر تھوڑی پریشانی ہوتی ہے۔
سی بی سی ٹیسٹ کا طریقہ کار
اس ٹیسٹ میں مریض کے بازو سے تھوڑا سا خون لیا جاتا ہے، جسے تجزیے کے لیے لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ یہ عمل عام طور پر چند منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے اور معمولی سا درد یا چبھن محسوس ہو سکتی ہے۔
خون کا نمونہ کیسے لیا جاتا ہے؟
ایک تربیت یافتہ لیب ٹیکنیشن آپ کے بازو کی رگ سے ایک سرنج کے ذریعے خون لیتا ہے۔ اس کے بعد خون کو ایک ٹیوب میں محفوظ کر کے لیبارٹری بھیجا جاتا ہے جہاں اسے جدید مشینوں سے چیک کیا جاتا ہے۔
کیا یہ عمل تکلیف دہ ہوتا ہے؟
نہیں، یہ عمل زیادہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔ سوئی چبھنے پر معمولی سا درد ہوتا ہے جو چند سیکنڈز تک ہی ہوتا ہے۔ زیادہ تر افراد بغیر کسی دقت کے یہ ٹیسٹ کروا لیتے ہیں۔
سی بی سی ٹیسٹ رپورٹ
سی بی سی ٹیسٹ کی رپورٹ عام طور پر 24 گھنٹوں کے اندر اندر دستیاب ہو جاتی ہے۔ کچھ جدید لیبز میں آن لائن رپورٹ کی سہولت بھی موجود ہے جس سے آپ گھر بیٹھے اپنی رپورٹ دیکھ سکتے ہیں۔
رپورٹ کب ملتی ہے؟
اگر آپ صبح ٹیسٹ کرواتے ہیں تو شام تک رپورٹ آ جاتی ہے۔ کچھ لیبارٹریز 2 سے 4 گھنٹے میں فوری رپورٹ بھی دیتی ہیں، خاص طور پر اگر ایمرجنسی ہو۔
سی بی سی رپورٹ کی وضاحت کیسے کریں؟
رپورٹ میں مختلف اقسام کے بلڈ سیلز کی مقدار دی جاتی ہے جیسے RBC، WBC، HGB، PLT وغیرہ۔ ہر جزو کی نارمل رینج کے ساتھ آپ کی ویلیو لکھی ہوتی ہے۔ اس رپورٹ کو سمجھنے کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ لینا بہتر ہے۔
سی بی سی نارمل رینج کیا ہے؟
مختلف اجزاء کے لیے نارمل رینجز درج ذیل ہیں:
- ہیموگلوبن (مرد): 13.8-17.2 g/dL
- ہیموگلوبن (خواتین): 12.1-15.1 g/dL
- وائٹ بلڈ سیلز: 4,000-11,000 cells/mcL
- پلیٹلیٹس: 150,000-450,000/mcL
نارمل ویلیوز کا چارٹ
ہر لیب کی نارمل رینجز تھوڑی مختلف ہو سکتی ہیں۔ اپنی رپورٹ پر دی گئی حدود پر دھیان دیں۔ اگر کوئی ویلیو رینج سے باہر ہو تو گھبرائیں نہیں، بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے مکمل تشریح لیں۔
سی بی سی میں ہیموگلوبن لیول کی اہمیت
ہیموگلوبن آکسیجن کو جسم کے مختلف حصوں تک پہنچانے کا کام کرتا ہے۔ اس کی کمی (انیمیا) جسمانی تھکاوٹ، سانس کی کمی اور کمزوری کا سبب بن سکتی ہے۔ سی بی سی ٹیسٹ سے اس کی مقدار معلوم کی جاتی ہے۔
سی بی سی میں وائٹ بلڈ سیلز (WBCs)
وائٹ بلڈ سیلز جسم کے مدافعتی نظام کا اہم حصہ ہیں۔ ان کی زیادتی یا کمی جسم میں انفیکشن، الرجی یا دیگر مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ نارمل رینج سے ہٹنے پر فوری مشورہ لینا ضروری ہوتا ہے۔
سی بی سی میں پلیٹلیٹس کی کمی کا مطلب
پلیٹلیٹس خون کو جمنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان کی کمی خون بہنے کے مسائل، چوٹ لگنے پر دیر سے رکتا خون اور دیگر سنگین علامات کی طرف اشارہ ہو سکتی ہے۔ یہ ڈینگی جیسی بیماریوں میں بھی کم ہو سکتے ہیں۔
سی بی سی ٹیسٹ سے کن بیماریوں کی تشخیص ممکن ہے؟
اس ٹیسٹ سے انفیکشنز، خون کی بیماریاں، انیمیا، کینسر، الرجی، تھائیرائڈ، اور مدافعتی نظام کی خرابیاں بھی معلوم ہو سکتی ہیں۔ یہ ایک جامع ٹیسٹ ہے جو کئی بیماریوں کی ابتدائی پہچان میں مدد کرتا ہے۔
وائرس، انفیکشن، خون کی بیماریاں
سی بی سی ٹیسٹ سے وائرل انفیکشنز (جیسے ڈینگی، کورونا)، بیکٹیریل انفیکشنز، خون کی خرابی، لیوکیمیا جیسی بیماریاں جلدی پکڑی جا سکتی ہیں۔ یہ ٹیسٹ علاج کی بروقت شروعات کے لیے اہم ہوتا ہے۔
سی بی سی ٹیسٹ کب کروانا چاہیے؟
اگر آپ کو بخار، تھکن، جسمانی درد، یا کسی انفیکشن کا شک ہو تو فوراً سی بی سی ٹیسٹ کروائیں۔ ڈاکٹرز چیک اپ، سرجری یا پریگننسی میں بھی یہ ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں۔
سی بی سی ٹیسٹ کی قیمت
سی بی سی (CBC) ٹیسٹ کی قیمت مختلف لیبارٹریوں میں مختلف ہو سکتی ہے، مگر عام طور پر یہ 500 سے 1500 روپے کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک بنیادی خون کا ٹیسٹ ہے جو کئی بیماریوں کی ابتدائی تشخیص میں مدد دیتا ہے اور اکثر معیاری طبی جانچ میں شامل ہوتا ہے۔
سی بی سی آن لائن رپورٹس کیسے حاصل کریں؟
انسٹا کیئر کے ذریعے سی بی سی ٹیسٹ کی آن لائن رپورٹ حاصل کرنا نہایت آسان ہے۔ ٹیسٹ کروانے کے بعد آپ انسٹا کیئر کی ویب سائٹ یا موبائل ایپ پر لاگ ان کریں، مریض کا نام اور رجسٹرڈ موبائل نمبر درج کریں، اور چند لمحوں میں رپورٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
نتیجہ اور خلاصہ
سی بی سی ٹیسٹ ایک آسان، سستا مگر بے حد اہم بلڈ ٹیسٹ ہے جو مختلف بیماریوں کی بروقت تشخیص میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ کو صحت سے متعلق کسی مسئلے کا شک ہے تو تاخیر نہ کریں، فوراً سی بی سی ٹیسٹ کروائیں۔