گردے کی پتھری ایک عام لیکن
پیچیدہ بیماری ہے جس سے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ اس مضمون میں، ہم
گردے کی پتھری کی وجوہات، عام علامات، اور ان سے متعلق غلط فہمیوں کو تفصیل سے
بیان کریں گے تاکہ قارئین کو درست معلومات فراہم کی جا سکے۔
گردے کی پتھری کیا ہے؟
گردے کی پتھری سخت معدنی
اور نمکی ذرات کی جمع ہوتی ہے جو گردے میں بنتی ہے۔ یہ پتھریاں مختلف سائز اور
اشکال کی ہو سکتی ہیں، اور بعض اوقات یہ گردے کے افعال کو متاثر کر سکتی ہیں۔
گردے کی پتھری کی اہم
وجوہات
پانی کی کمی
مناسب مقدار میں پانی نہ پینے سے پیشاب کی مقدار کم ہو
جاتی ہے، جس کی وجہ سے معدنیات اور نمکیات زیادہ مقدار میں جمع ہو کر پتھری بناتے
ہیں۔
خوراک کی عادات
زیادہ نمکین، پروٹین سے بھرپور یا آکسیلیٹ سے بھرپور غذا
(جیسے پالک اور چاکلیٹ) کھانے سے گردے کی پتھری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جینیاتی عوامل
اگر خاندان میں کسی کو گردے کی پتھری ہو چکی ہو، تو اس
کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کہ آپ کو بھی یہ مسئلہ پیش آ سکتا ہے۔
طبی حالات
بعض طبی حالتیں جیسے کہ ہائپرپیراتھائرائڈزم، گردوں کی
بیماریاں، یا پیشاب کی نالی کے انفیکشن پتھری بننے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
دوائیں
کچھ دوائیں، جیسے کیلشیم سپلیمنٹس اور اینٹی ایسڈز، گردے
کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
گردے کی پتھری کی عام
علامات
شدید درد
پیٹھ یا پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد پتھری کی سب سے
عام علامت ہے۔
پیشاب میں خون
پیشاب کا رنگ سرخی مائل یا گلابی ہو سکتا ہے۔
پیشاب میں جلن یا بدبو
پیشاب کرتے وقت جلن یا بدبو کا آنا گردے کی پتھری کی
ممکنہ علامت ہو سکتی ہے۔
متلی اور قے
پتھری کی حرکت کی وجہ سے معدہ متاثر ہو سکتا ہے، جس کے
نتیجے میں متلی یا قے آ سکتی ہے۔
بخار اور کپکپی
اگر پتھری کی وجہ سے انفیکشن ہو تو بخار اور کپکپی جیسی
علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
کیا انرجی ڈرنکس گردے کی پتھری کا باعث بنتے ہیں۔
گردے کی پتھری سے متعلق عام
غلط فہمیاں
صرف کیلشیم ہی پتھری بناتا
ہے
یہ غلط ہے۔ کیلشیم آکسیلیٹ ایک عام عنصر ہے، لیکن پتھری
کی کئی اقسام ہوتی ہیں، جن میں یورک ایسڈ، اسٹرائٹ اور سسٹین شامل ہیں۔
پتھری ہمیشہ بڑی ہوتی ہے
پتھریاں بہت چھوٹی بھی ہو سکتی ہیں، لیکن ان کے اثرات
کبھی کبھی بڑے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
زیادہ پانی پینے سے پتھری
ختم ہو سکتی ہے
پانی پینا اہم ہے، لیکن بڑی پتھریوں کو ختم کرنے کے لیے
طبی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے۔
صرف بزرگ افراد کو پتھری
ہوتی ہے
یہ بیماری ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔
پتھری ہمیشہ خطرناک ہوتی ہے
چھوٹی پتھریاں خود بخود جسم سے خارج ہو سکتی ہیں، لیکن
بڑی پتھریوں کے لیے علاج ضروری ہوتا ہے۔
گردے کی پتھری کی روک تھام
کے طریقے
زیادہ پانی پینا
روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینے سے پتھری بننے کے
امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
متوازن غذا
آکسیلیٹ اور نمک کے استعمال کو محدود کریں، اور زیادہ
پھل اور سبزیاں کھائیں۔
جسمانی وزن کو برقرار رکھیں
زیادہ وزن گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
دوائیوں کا مناسب استعمال
بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے دوائیں استعمال نہ کریں، خاص طور
پر کیلشیم یا وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس۔
طبی معائنہ
باقاعدہ طبی معائنہ اور پیشاب کے ٹیسٹ گردے کی پتھری کی
ابتدائی تشخیص میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
علاج کے مختلف طریقے
قدرتی علاج
چھوٹی پتھریوں کے لیے پانی کی مقدار بڑھانے اور مخصوص
غذا کھانے کی سفارش کی جاتی ہے۔
دوائیاں
پیشاب کی نالی کو کھولنے اور درد کو کم کرنے کے لیے
دوائیں دی جاتی ہیں۔
لیتھوٹرپسی
یہ ایک غیر جراحی طریقہ ہے جس میں پتھریوں کو الٹراساؤنڈ
کی مدد سے توڑا جاتا ہے۔
سرجری
بڑی پتھریوں کے لیے سرجری کی ضرورت ہو سکتی ہے، خاص طور
پر اگر وہ پیشاب کے بہاؤ کو روک رہی ہوں۔
نتیجہ
گردے کی پتھری ایک پیچیدہ
مسئلہ ہے لیکن اس سے بچاؤ ممکن ہے۔ متوازن خوراک، مناسب پانی کی مقدار، اور
باقاعدہ طبی معائنہ کے ذریعے آپ اس بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اگر آپ گردے کی پتھری
کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور
پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض گردہ کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک
کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن
03171777509 پر کال کریں۔