ہمارا جسم مختلف پیچیدہ نظاموں پر مشتمل ہے، جن میں ہاضمہ کا نظام ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہاضمے کے مسائل اور جسمانی سوجن ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور اکثر ہماری روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ مسائل نہ صرف ہمارے جسمانی صحت پر منفی اثر ڈالتے ہیں بلکہ ہماری ذہنی صحت کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔
ہاضمے کے مسائل کی عمومی وجوہات
غذا کے ناقص انتخاب
ہماری
غذا کا معیار ہاضمے پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ چکنائی سے بھرپور، زیادہ
میٹھے یا پروسیسڈ فوڈز ہاضمے میں دشواری پیدا کر سکتے ہیں۔ فائبر کی کمی بھی ایک
عام مسئلہ ہے جو قبض اور دیگر ہاضمے کے مسائل کو جنم دیتا ہے۔
پانی کی کمی
پانی کی
مناسب مقدار نہ پینا ہاضمے کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ معدے میں خوراک کو
نرم رکھنے اور فضلہ کو جسم سے باہر نکالنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ذہنی دباؤ
ذہنی
دباؤ نہ صرف دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ یہ معدے کی صحت کو بھی متاثر کر سکتا
ہے۔ یہ معدے میں گیس، اپھارہ، اور دیگر ہاضمے کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
غیر متحرک طرز زندگی
جسمانی
حرکت کی کمی سے خوراک کو ہضم کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ ورزش کی کمی نظامِ ہضم
کو سست کر دیتی ہے، جس سے قبض اور گیس کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
جسمانی سوجن کی وجوہات
غیر صحت بخش خوراک
بعض
غذائیں، جیسے زیادہ نمکین یا چکنائی والی اشیاء، جسم میں سوزش کا باعث بنتی ہیں۔ ریفائنڈ
شکر بھی جسمانی سوجن کو بڑھا سکتی ہے۔
موٹاپا
زیادہ
وزن جسم میں سوزش کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے، کیونکہ چربی کے خلیے سوزش پیدا
کرنے والے ہارمون خارج کرتے ہیں۔
نیند کی کمی
نیند کی
کمی جسم میں کورٹیسول کی سطح کو بڑھا سکتی ہے، جو جسمانی سوجن کا باعث بن سکتا ہے۔
انفیکشن اور چوٹیں
جسم میں
کوئی بھی انفیکشن یا چوٹ سوزش کو جنم دیتی ہے، کیونکہ یہ جسم کا قدرتی دفاعی نظام
ہوتا ہے۔
ہاضمے کے مسائل اور جسمانی سوجن کا تعلق
ہاضمے کے
مسائل اور جسمانی سوجن اکثر ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔
لیکی گٹ
سنڈروم، جس میں آنتوں کی جھلی کمزور ہو جاتی ہے، جسم میں سوزش کو بڑھا سکتا ہے۔
ہاضمے کی
خرابی، جیسے ایسڈ ریفلوکس، جسم میں مختلف بیماریوں کو جنم دے سکتی ہے۔
ہاضمے کے مسائل سے بچاؤ کے طریقے
متوازن غذا کا استعمال
فائبر سے
بھرپور غذا جیسے تازہ پھل، سبزیاں، اور دالیں ہاضمے کے مسائل کو کم کرتی ہیں۔ پروبائیوٹکس
جیسے دہی اور کیفر معدے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔
زیادہ پانی پینا
روزانہ
کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا ہاضمے کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور جسمانی سوجن
کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے
ذہنی سکون حاصل کرنا
یوگا،
مراقبہ، اور گہری سانس لینے کی مشقیں ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہیں اور ہاضمے کو بہتر
بناتی ہیں۔
ورزش کو معمول بنائیں
روزانہ
ورزش، خاص طور پر ہلکی جسمانی سرگرمیاں جیسے چلنا، نظام ہاضمہ کو فعال رکھتی ہیں
اور جسمانی سوجن کو کم کرتی ہیں۔
جسمانی سوجن کو کم کرنے کے طریقے
اینٹی انفلیمیٹری غذا
وہ
غذائیں جن میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، ہلدی، اور سبز چائے شامل ہوں، جسمانی سوزش کو
کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
زیادہ نیند لینا
کم از کم
7-8 گھنٹے کی نیند جسمانی سوجن کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے۔
نمک کی مقدار کم کریں
زیادہ
نمک جسمانی پانی کو روکتا ہے، جو سوجن کا باعث بن سکتا ہے۔ نمک کا استعمال محدود
کریں اور زیادہ پانی پینے کی عادت ڈالیں۔
نتیجہ
ہاضمے کے
مسائل اور جسمانی سوجن سے بچنے کے لیے متوازن زندگی گزارنا ضروری ہے۔ متوازن غذا،
جسمانی سرگرمی، اور ذہنی سکون سے ہم نہ صرف ان مسائل پر قابو پا سکتے ہیں بلکہ صحت
مند زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور کسی بھی مسئلے کی صورت
میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
ریں، اور ہاضمے کو متاثر کرنے والے کھانے سے پرہیز کریں۔ طبی ماہر سے مشورہ بھی لیں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہرامراض معدہ و جگر کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔