کان کا انفیکشن ایک عام مگر بعض اوقات سنگین طبی مسئلہ ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں میں ہو سکتا ہے۔ یہ انفیکشن کان کے بیرونی، درمیانی یا اندرونی حصے میں بیکٹیریا، وائرس یا فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اکثر لوگ اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، مگر بروقت علاج نہ ہونے پر یہ سننے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے یا پیچیدہ مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس مضمون میں ہم تفصیل سے علامات، وجوہات، تشخیص، روک تھام اور علاج پر بات کریں گے تاکہ آپ اس مسئلے کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔

کان کے انفیکشن کی علامات

کان کے انفیکشن کی علامات اس کی قسم اور شدت پر منحصر ہوتی ہیں، لیکن عام طور پر مریض کو کان میں درد، خارش یا دباؤ محسوس ہوتا ہے۔ بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہے اور وہ کان کو بار بار کھجانے یا رونے لگتے ہیں۔ بخار، کان سے پیپ یا بدبو دار مادہ خارج ہونا، سننے میں دشواری، چکر آنا اور سر میں بھاری پن بھی علامات میں شامل ہیں۔ کچھ کیسز میں کان کے اردگرد سوجن یا لالی بھی نظر آتی ہے۔ اگر یہ علامات دو سے تین دن سے زیادہ رہیں، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

کان کے انفیکشن کی وجوہات

کان کے انفیکشن کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن زیادہ تر یہ کسی جراثیمی یا وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نزلہ، زکام یا گلے کا انفیکشن بعض اوقات کان تک پھیل جاتا ہے۔ تیراکی کے دوران گندا پانی کان میں جانے سے بھی "سوئمرز ایئر" یعنی بیرونی کان کا انفیکشن ہو سکتا ہے۔ الرجی، ناک کی بندش، کان میں میل کا جمع ہونا، یا کان میں چوٹ لگنا بھی اس کی وجوہات ہیں۔ بچوں میں یوسٹیشین ٹیوب (Eustachian Tube) کا چھوٹا سائز اور بار بار بند ہونا انہیں زیادہ حساس بناتا ہے۔

کان کے انفیکشن کی تشخیص

تشخیص کے لیے ڈاکٹر سب سے پہلے مریض کی علامات سنتا ہے اور پھر اوٹوسکوپ (Otoscope) نامی آلے سے کان کے اندرونی حصے کا معائنہ کرتا ہے۔ اگر کان میں لالی، سوجن یا پیپ نظر آئے تو یہ انفیکشن کی نشانی ہے۔ بعض کیسز میں ڈاکٹر کان سے مادہ لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کرواتا ہے تاکہ بیکٹیریا یا فنگس کی قسم معلوم ہو سکے۔ اگر مریض کو سننے میں دشواری ہو تو ہیئرنگ ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔ کچھ پیچیدہ کیسز میں CT اسکین یا MRI کی ضرورت پڑ سکتی ہے تاکہ انفیکشن کی شدت اور پھیلاؤ کا پتہ لگایا جا سکے۔


کان کے انفیکشن سے بچاؤ کے طریقے

کان کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے روزمرہ کی چند احتیاطیں بہت مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔ تیراکی یا نہانے کے بعد کان اچھی طرح خشک کریں، خاص طور پر بچوں کے کانوں کا خیال رکھیں۔ کان میں کسی نوکدار چیز یا کاٹن بڈ کا استعمال نہ کریں کیونکہ یہ کان کی جلد کو زخمی کر سکتا ہے اور بیکٹیریا کے داخل ہونے کا راستہ بنا سکتا ہے۔ سردی، نزلہ یا فلو کے دوران کان کو ٹھنڈی ہوا سے بچائیں اور قوتِ مدافعت بڑھانے والی غذا لیں۔ بچوں کو سگریٹ کے دھوئیں سے دور رکھیں کیونکہ یہ کان کے انفیکشن کے امکانات بڑھاتا ہے۔

کان کے انفیکشن کا علاج

علاج کا طریقہ انفیکشن کی قسم اور شدت پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر یہ ہلکا ہو تو اکثر ڈاکٹر درد کم کرنے والی ادویات یا ڈراپس تجویز کرتے ہیں۔ بیکٹیریا سے ہونے والے انفیکشن کے لیے اینٹی بائیوٹک ادویات یا اینٹی بائیوٹک ایئر ڈراپس دیے جاتے ہیں۔ فنگل انفیکشن کی صورت میں اینٹی فنگل ڈراپس استعمال کیے جاتے ہیں۔ اگر کان میں پیپ یا مادہ جمع ہو تو ڈاکٹر اسے صاف کر سکتا ہے۔ کچھ کیسز میں، خاص طور پر بچوں میں، بار بار انفیکشن ہونے پر سرجری (مثلاً ایئر ٹیوب ڈلوانا) بھی کی جا سکتی ہے۔ علاج کے دوران کان کو پانی سے بچانا ضروری ہے تاکہ انفیکشن دوبارہ نہ ہو۔

بچوں میں کان کا انفیکشن

بچوں میں کان کا انفیکشن بہت عام ہے کیونکہ ان کی ایئر ٹیوبز چھوٹی اور آسانی سے بند ہو جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کا مدافعتی نظام ابھی مکمل طور پر مضبوط نہیں ہوتا، اس لیے وہ نزلہ، فلو یا دیگر انفیکشن سے جلد متاثر ہو جاتے ہیں۔ بچوں میں علامات جیسے رونا، کان کو بار بار پکڑنا، بخار، اور دودھ پیتے وقت پریشانی ہونا شامل ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کو بار بار چیک کریں اور علامات نظر آنے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

گھریلو احتیاطی تدابیر

ہلکے کان کے درد یا خارش کی صورت میں کچھ گھریلو تدابیر مددگار ہو سکتی ہیں، مگر یہ ڈاکٹر کے علاج کا متبادل نہیں ہیں۔ کان کے قریب ہلکی گرم پٹّی رکھنے سے درد میں کمی آ سکتی ہے۔ بھاپ لینے سے ناک اور کان کے راستے کھلنے میں مدد ملتی ہے۔ لیکن کان میں کوئی تیل یا مائع ڈالنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں، کیونکہ بعض اوقات یہ انفیکشن کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

کان کے انفیکشن کی پیچیدگیاں

اگر کان کے انفیکشن کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ مسلسل یا شدید انفیکشن سے کان کا پردہ پھٹ سکتا ہے، سننے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے، یا انفیکشن کان سے دماغ تک پھیل سکتا ہے، جو جان لیوا ہو سکتا ہے۔ بچوں میں بار بار ہونے والا انفیکشن زبان سیکھنے اور سننے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ اسی لیے علامات کو نظر انداز نہ کریں۔

نتیجہ

کان کا انفیکشن اگرچہ ایک عام بیماری ہے، مگر اسے معمولی سمجھ کر علاج میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ بروقت تشخیص اور درست علاج سے یہ مسئلہ مکمل طور پر ختم ہو سکتا ہے اور پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ روزمرہ احتیاط، قوتِ مدافعت میں اضافہ، اور کان کی صفائی اس بیماری سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

براہِ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے  لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ناک، کان، گلا کے ماہر ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ لینے کے لیے انسٹا کیئر سے رجوع کریں۔ مزید رہنمائی یا تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔