ماہواری کے دوران خون بہنا کیا ہوتا ہے؟
ماہواری کے دوران خون بہنا ایک قدرتی جسمانی عمل ہے جس میں عورت کے رحم کی اندرونی جھلی جھڑ جاتی ہے۔ یہ خون عام طور پر 3 سے 7 دن تک آتا ہے اور ہر مہینے باقاعدگی سے ہوتا ہے۔ اگرچہ تھوڑا بہت خون آنا معمول کی بات ہے، لیکن بعض اوقات خون بہنا زیادہ ہو سکتا ہے یا غیر معمولی انداز میں ہو سکتا ہے، جسے مینو ریجیا (Menorrhagia) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کیفیت جسمانی کمزوری، خون کی کمی، اور روزمرہ زندگی میں رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔
زیادہ خون آنے کی علامات کیا ہو سکتی ہیں؟
زیادہ خون بہنے کی علامات ہر عورت میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر ان میں درج ذیل شامل ہیں:
- ہر ایک یا دو گھنٹے میں پیڈ یا ٹمپن کو تبدیل کرنے کی ضرورت
- رات کو نیند خراب ہونا خون کی زیادتی کی وجہ سے
- خون کے ساتھ بڑے بڑے لوتھڑے آنا
- کمزوری، تھکن، یا سانس پھولنا
- ماہواری کا 7 دن سے زائد جاری رہنا
اگر آپ کو ان میں سے کوئی علامت مسلسل محسوس ہو رہی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
ماہواری کے دوران خون بہنے کی ممکنہ وجوہات
ماہواری کے دوران غیر معمولی یا زیادہ خون آنے کے پیچھے کئی طبی وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے کہ:
1. ہارمونی عدم توازن
ہارمونی تبدیلیاں جیسے ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کا عدم توازن، اینڈومیٹریئم کی زیادہ افزائش کا باعث بن سکتا ہے، جس سے زیادہ خون آتا ہے۔
2. پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS)
PCOS کی وجہ سے ماہواری بے قاعدہ ہو سکتی ہے اور جب خون آتا ہے تو وہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔
3. فائبرائیڈز یا رسولیاں
رحم میں موجود رسولیاں خون کے بہاؤ کو بڑھا سکتی ہیں، خاص طور پر اگر وہ بڑی ہوں یا رحم کی دیوار پر موجود ہوں۔
4. خون پتلا کرنے والی دوائیں
ایسی دوائیں جو خون کو پتلا کرتی ہیں، جیسے اسپرین، وہ بھی زیادہ خون بہنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
5. تھائیرائیڈ کے مسائل
تھائیرائیڈ گلینڈ کی خرابی، جیسے ہائپو تھائیرائیڈزم، بھی ہارمونز کے توازن کو متاثر کرتی ہے اور زیادہ خون آنے کا سبب بن سکتی ہے۔
6. حمل کا پیچیدہ ہونا یا اسقاط حمل
بعض اوقات حمل کا معلوم نہ ہونا اور اس کے دوران اسقاط ہونے کی صورت میں بھی غیر معمولی خون بہتا ہے۔
زیادہ خون بہنے کی پیچیدگیاں
اگر ماہواری کے دوران خون بہت زیادہ آئے اور اس کا علاج نہ کیا جائے تو درج ذیل پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں:
- خون کی کمی (اینیمیا)، جو مسلسل کمزوری، چکر، اور سانس کی تکلیف کا باعث بنتی ہے
- بانجھ پن، اگر اس کے پیچھے ہارمونی یا رحم سے متعلق مسائل ہوں
- روزمرہ زندگی میں رکاوٹ، کام یا اسکول سے غیر حاضری، نیند کی کمی، اور ذہنی دباؤ
زیادہ خون آنے کی روک تھام کیسے کی جائے؟
زیادہ خون آنے سے بچاؤ کے لیے چند اہم اقدامات درج ذیل ہو سکتے ہیں:
- متوازن خوراک لینا، خاص طور پر آئرن سے بھرپور غذا جیسے پالک، گوشت، اور دالیں
- ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے یوگا یا مراقبہ کرنا
- باقاعدہ ورزش، جو ہارمونز کے توازن کو بہتر بناتی ہے
- جنک فوڈ اور کیفین سے پرہیز
- وزن کو کنٹرول میں رکھنا
- اگر دوائیوں کا اثر ہو رہا ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کر کے متبادل دوا استعمال کرنا
ماہواری کے دوران زیادہ خون آنے کا علاج
اگر خون کا بہاؤ نارمل سے زیادہ ہو تو علاج مختلف ہو سکتا ہے، جس کا انحصار بنیادی وجہ پر ہے:
1. ادویات
ڈاکٹر عام طور پر اینٹی فائبری نولائٹک دوائیں یا ہارمونی علاج تجویز کرتے ہیں تاکہ خون بہنا کم ہو سکے۔
مثال: ٹرانیکسامک ایسڈ، یا نارمل Birth Control Pills۔
2. IUD (Intrauterine Device)
ہارمون خارج کرنے والا IUD بھی بعض خواتین کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ رحم کی جھلی کو پتلا کر کے خون کو کم کرتا ہے۔
3. سرجری
اگر رسولیاں یا فائبرائیڈز بہت زیادہ بڑھ جائیں تو ان کو ہٹانے کے لیے ہسٹیروسکوپی یا دیگر جراحی طریقے اپنائے جاتے ہیں۔
4. قدرتی طریقے
زیرہ، دار چینی، ادرک اور السی کے بیج جیسی قدرتی اشیاء بھی بعض اوقات مددگار ثابت ہوتی ہیں، لیکن ان کا استعمال صرف ڈاکٹر کی اجازت سے کریں۔
ماہر ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیے؟
اگر درج ذیل علامات مستقل ہوں تو فوری ماہر نسوانی امراض (Gynaecologist) سے رجوع کرنا چاہیے:
- ہر دو گھنٹے سے پہلے پیڈ تبدیل کرنا
- ماہواری سات دن سے زائد رہنا
- خون کے بڑے لوتھڑے آنا
- تھکاوٹ، سانس پھولنا، یا چکر آنا
نتیجہ
ماہواری کے دوران زیادہ خون آنا ایک قابلِ توجہ مسئلہ ہے جو عورت کی جسمانی، جذباتی اور ذہنی صحت پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔ اگرچہ کبھی کبھار معمولی تبدیلیاں نارمل ہو سکتی ہیں، لیکن جب یہ مسئلہ مستقل ہو جائے تو اسے نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ متوازن طرز زندگی، وقت پر تشخیص، اور صحیح علاج کی مدد سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے اور زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
براہ کرم انسٹا کیئرکے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض نسواں کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔