قربانی کا گوشت: برکت بھی، ذمہ داری بھی

قربانی کا گوشت صرف ایک نعمت نہیں بلکہ ایک امتحان بھی ہوتا ہے کہ ہم اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ خوشی میں اس قدر گوشت کھاتے ہیں کہ ان کی صحت متاثر ہو جاتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس گوشت کو نہ صرف خود صحت مندانہ انداز میں کھائیں بلکہ دوسروں تک بھی برابری سے پہنچائیں۔

عید الاضحی پر غذائی عادات کی تبدیلی

عید کے دنوں میں ہماری کھانے کی روٹین مکمل طور پر بدل جاتی ہے۔ روزمرہ کی سادہ غذا کی جگہ، گوشت سے بھرپور بھاری کھانے آ جاتے ہیں۔ یہ اچانک تبدیلی جسم کے لیے دباؤ بن سکتی ہے اگر ہم محتاط نہ ہوں۔

زیادہ گوشت کھانے سے لاحق مسائل


معدے کے مسائل

قربانی کے دنوں میں اکثر افراد پیٹ میں گیس، بدہضمی اور بھاری پن کی شکایت کرتے ہیں۔ زیادہ گوشت کھانے سے معدہ کا نظام متاثر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر کھانے کے ساتھ سبزیاں شامل نہ کی جائیں۔

بلڈ پریشر اور دل کی بیماریاں

سرخ گوشت میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر والے افراد کو زیادہ نمک اور چکنائی سے پرہیز کرنا چاہیے۔

متوازن خوراک کی اہمیت

صحت مند زندگی کے لیے خوراک کا توازن ضروری ہے۔ عید پر اگر صرف گوشت پر انحصار کیا جائے تو جسم کو ضروری فائبر، وٹامنز اور منرلز نہیں مل پاتے، جو کہ مختلف بیماریوں کو دعوت دیتا ہے۔

گوشت کے ساتھ سبزیاں کیوں ضروری ہیں؟

سبزیاں جسم کے نظام کو متوازن رکھتی ہیں، فائبر فراہم کرتی ہیں اور گوشت کے اثرات کو بہتر انداز میں ہضم ہونے میں مدد دیتی ہیں۔ پالک، کدو، بھنڈی اور دیگر سبزیاں گوشت کے ساتھ شامل کریں تاکہ صحت بھی برقرار رہے اور ذائقہ بھی۔

پانی کی مناسب مقدار لینا کیوں ضروری ہے؟

گوشت کھانے کے بعد پیاس زیادہ لگتی ہے، کیونکہ پروٹین جسم میں پانی جذب کرتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ دن بھر میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی ضرور پیا جائے تاکہ گردے اور ہاضمے کا نظام صحیح کام کرے۔

گوشت پکانے کے صحت مند طریقے


بھاپ میں پکانا

گوشت کو بھاپ میں پکانا ایک بہترین طریقہ ہے جو چکنائی کم کرتا ہے اور غذائیت کو برقرار رکھتا ہے۔ پریشر کوکر یا سلو کوکر میں گوشت پکانا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

تلنے سے پرہیز

گوشت کو تیز آنچ پر تیل میں تلنے سے چکنائی بڑھتی ہے جو کہ دل کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ کوشش کریں کہ بھونا جائے یا گرل کیا جائے۔

مصالحوں کی مقدار کا دھیان

بعض لوگ گوشت پکاتے وقت بہت زیادہ مرچ مصالحہ ڈال دیتے ہیں جو معدے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ہلکے مصالحوں کا استعمال صحت مند انتخاب ہے۔


بچوں اور بزرگوں کے لیے احتیاطی تدابیر

عید کے دنوں میں جہاں سب گوشت کھانے میں مصروف ہوتے ہیں، وہیں بچوں اور بزرگوں کی صحت کا خاص خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ بچوں کے معدے نازک ہوتے ہیں اور بڑوں کو پہلے سے کئی مسائل جیسے بلڈ پریشر، کولیسٹرول یا ذیابیطس کا سامنا ہوتا ہے۔ ان کے لیے گوشت کم مقدار میں، بھاپ میں پکا ہوا یا ابلا ہوا دیا جانا بہتر ہے۔ مصالحے دار کھانوں سے پرہیز کرائیں تاکہ معدے میں جلن اور بدہضمی نہ ہو۔

گوشت محفوظ کرنے کا درست طریقہ

قربانی کا گوشت زیادہ مقدار میں ہوتا ہے اور اسے درست طریقے سے محفوظ کرنا بہت ضروری ہے تاکہ نہ صرف اس کی تازگی برقرار رہے بلکہ بیماریوں سے بھی بچا جا سکے۔ گوشت کو فوراً چھوٹے حصوں میں کاٹ کر فریزر میں رکھیں۔ بہتر ہے کہ اسے زپ لاک بیگز یا ایئر ٹائٹ کنٹینرز میں رکھیں تاکہ فریزر برن سے بچا جا سکے۔ پکا ہوا گوشت بھی زیادہ دیر کے لیے باہر نہ چھوڑیں کیونکہ مون سون کے موسم میں بیکٹیریا جلدی پیدا ہو سکتے ہیں۔

عید کے بعد ورزش اور جسمانی سرگرمی کی اہمیت

عید کے تین دن کھانے پینے کی بھرمار ہوتی ہے اور اکثر لوگ ورزش کو مکمل طور پر چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن یہی وہ وقت ہوتا ہے جب جسم کو فزیکل ایکٹیویٹی کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔ گوشت کھانے کے بعد چہل قدمی، ہلکی واک، یا ہوم ورک آؤٹس کو معمول بنائیں تاکہ نظام ہضم درست رہے اور وزن بھی نہ بڑھے۔ ورزش نہ کرنے سے پیٹ میں گیس، قبض اور تھکن کا سامنا ہو سکتا ہے۔

دل کے مریضوں کے لیے خوراک میں احتیاط

دل کے مریضوں کو چکنائی اور نمک کا استعمال محدود کرنا چاہیے، اور یہ دونوں چیزیں عید کے گوشت میں عام ہوتی ہیں۔ کوشش کریں کہ کم چکنائی والا گوشت استعمال کریں، جیسے کہ ران یا چربی ہٹاکر پکا ہوا گوشت۔ اسے تیز مصالحوں کے بجائے ہلکے نمک، لیموں، لہسن اور ہلدی سے پکایا جائے۔ گوشت کی مقدار بھی محدود رکھیں، تاکہ دل پر بوجھ نہ پڑے۔

ذیابیطس کے مریض گوشت کیسے کھائیں؟

ذیابیطس کے مریضوں کو پروٹین کی ضرورت تو ہوتی ہے مگر وہ گوشت کے ساتھ کاربوہائیڈریٹس کا توازن بھی برقرار رکھیں۔ گوشت کے ساتھ دال، سبزیاں اور کم مقدار میں چپاتی کھائی جا سکتی ہے۔ تیل میں تلا ہوا یا چٹپٹا گوشت خون میں شوگر لیول کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے ہلکے اور ابالے ہوئے گوشت کو ترجیح دیں۔

گوشت کو دوبارہ گرم کرنے کے اصول

کئی لوگ گوشت کو بار بار گرم کرتے ہیں جو کہ نہ صرف ذائقہ خراب کرتا ہے بلکہ غذائیت کو بھی ختم کر دیتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ گوشت کو صرف اتنی مقدار میں گرم کریں جتنی کھانے کی ضرورت ہو۔ بار بار فریز سے نکال کر دوبارہ گرم کرنے سے بیکٹیریا پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر مون سون کے موسم میں۔

عید کے دنوں میں کھانے کا شیڈول کیسا ہو؟

عید کے دنوں میں اکثر لوگ ناشتہ چھوڑ کر سیدھا دوپہر یا رات کو بھاری گوشت والا کھانا کھاتے ہیں، جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ دن کی شروعات ہلکے ناشتہ سے کریں، جیسے دہی، پھل یا انڈا۔ دوپہر اور رات کو گوشت کے ساتھ سبزیاں شامل کریں اور کھانے کے بیچ مناسب وقفہ رکھیں۔ زیادہ دیر خالی پیٹ رہنا بھی نظام ہضم کے لیے درست نہیں ہوتا۔

ذہنی صحت اور خوراک کا تعلق

عید خوشیوں کا تہوار ہے مگر اگر صحت خراب ہو جائے تو خوشی بھی ماند پڑ جاتی ہے۔ صحت مند خوراک دماغ پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہے۔ متوازن غذا، مناسب پانی اور نیند ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں۔ جب آپ کا جسم ہلکا اور توانائی سے بھرپور ہو گا تو دماغ بھی پرسکون اور خوش باش رہے گا۔

نتیجہ

قربانی کا گوشت یقیناً اللہ کی نعمت ہے لیکن اس کا درست استعمال ہی اصل شکرگزاری ہے۔ ہمیں نہ صرف گوشت کی تقسیم میں انصاف کرنا چاہیے بلکہ خود بھی احتیاط سے کھانا چاہیے۔ متوازن غذا، مناسب پانی، ورزش اور آرام کا خیال رکھ کر ہم نہ صرف صحت مند رہ سکتے ہیں بلکہ عید کی خوشیوں سے بھرپور لطف بھی اٹھا سکتے ہیں۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر غذائیت کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں