تھائیرائیڈ گلے میں پایا جانے والا ایک چھوٹا سا غدود ہے جو ہمارے جسم کے لیے انتہائی اہم ہارمونز تیار کرتا ہے۔ یہ ہارمونز جسم کے میٹابولزم، دل کی دھڑکن، درجہ حرارت، اور توانائی کی سطح کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جب تھائیرائیڈ ہارمون کا توازن بگڑ جاتا ہے، تو اس کی وجہ سے ہائپرتھائیرائیڈزم (تھائیرائیڈ ہارمون کا زیادہ بننا) یا ہائپوتھائیرائیڈزم (تھائیرائیڈ ہارمون کا کم بننا) جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ان مسائل کو کنٹرول کرنے کے لیے دوائیں تو ضروری ہیں، لیکن غذا کا بھی اہم کردار ہے۔ کچھ غذائیں تھائیرائیڈ ہارمون کو متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
1. آئیوڈین سے بھرپور غذائیں
آئیوڈین تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ تھائیرائیڈ غدود آئیوڈین کو استعمال کر کے T3 (ٹرائی آئیوڈوتھائرونین) اور T4 (تھائیروکسین) ہارمونز بناتا ہے۔ اگر آئیوڈین کی کمی ہو جائے، تو تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔
آئیوڈین کے ذرائع
- سمندری نمک
- مچھلی (خاص طور پر کوڈ اور ٹونا)
- سمندری سبزیاں (جیسے کیلپ)
- دودھ اور دہی
- انڈے
2. سیلینیم سے بھرپور غذائیں
سیلینیم ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو تھائیرائیڈ ہارمون کے میٹابولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ T4 ہارمون کو T3 میں تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے، جو کہ جسم کے لیے زیادہ فعال شکل ہے۔
سیلینیم کے ذرائع
- برازیل نٹس
- سورج مکھی کے بیج
- مچھلی (جیسے سارڈینز اور سالمن)
- چکن اور ترکی کا گوشت
- انڈے
3. زنک سے بھرپور غذائیں
زنک بھی تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار اور اس کے میٹابولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ زنک کی کمی تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو متاثر کر سکتی ہے۔
زنک کے ذرائع
- گائے کا گوشت
- پھلیاں اور دالیں
- بیج (جیسے کدو کے بیج)
- نٹس (جیسے کاجو اور بادام)
- ڈارک چاکلیٹ
4. آئرن سے بھرپور غذائیں
آئرن تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار کے لیے ضروری ہے۔ آئرن کی کمی تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو کم کر سکتی ہے، خاص طور پر خواتین میں۔
آئرن کے ذرائع
- سرخ گوشت
- پالک اور دیگر سبز پتوں والی سبزیاں
- پھلیاں اور دالیں
- خشک میوہ جات (جیسے کشمش اور خوبانی)
- انڈے
5. اومیکا تھری فیٹی ایسڈز
اومیکا تھری فیٹی ایسڈز سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو تھائیرائیڈ کے مسائل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ہیں۔
اومیکا تھری کے ذرائع
مچھلی (جیسے سالمن، میکریل، اور سارڈینز)
اخروٹ
فلاسیڈز (السی کے بیج)
چیا کے بیج
تھائیرائیڈ کے مسائل کی 8 ابتدائی انتباہی علامات
6. وٹامن ڈی
وٹامن ڈی کی کمی تھائیرائیڈ کے مسائل سے منسلک ہے۔ وٹامن ڈی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
وٹامن ڈی کے ذرائع
- دھوپ (وٹامن ڈی کا قدرتی ذریعہ)
- مچھلی کا تیل
- انڈے کی زردی
- فورٹیفائیڈ دودھ اور جوس
7. فائبر سے بھرپور غذائیں
فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تھائیرائیڈ کے مریضوں کو اکثر ہاضمے کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے فائبر سے بھرپور غذائیں ان کے لیے فائدہ مند ہیں۔
فائبر کے ذرائع
- پھل (جیسے سیب، ناشپاتی، اور بیریز)
- سبزیاں (جیسے گاجر، بروکولی، اور شکر قندی)
- سارا اناج (جیسے جو اور کوئنوا)
- پھلیاں اور دالیں
8. اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذائیں
اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں اور تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کے ذرائع
- بیریز (جیسے بلیو بیریز، رس بیری، اور اسٹرابیری)
- پالک
- گوبھی
- گاجر
9. گلٹن فری غذائیں
کچھ تھائیرائیڈ کے مریضوں کو گلٹن کی حساسیت ہوتی ہے، جو تھائیرائیڈ کے مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔ گلٹن فری غذائیں ان مریضوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہیں۔
گلٹن فری غذائیں
- چاول
- کوئنوا
- مکئی
- آلو
10. پروبائیوٹکس
پروبائیوٹکس ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔ تھائیرائیڈ کے مریضوں کو اکثر ہاضمے کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے پروبائیوٹکس ان کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔
پروبائیوٹکس کے ذرائع
- دہی
- کفیر
- کیمچی
- مِسو
تھائیرائیڈ کے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر
- گوئٹروجنز سے پرہیز: گوبھی، بروکولی، اور پالک جیسی سبزیوں میں گوئٹروجنز پائے جاتے ہیں، جو تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار کو متاثر کر سکتے ہیں۔ انہیں کچا کھانے سے پرہیز کریں یا انہیں پکا کر کھائیں۔
- چینی اور پروسیسڈ فوڈز سے پرہیز: یہ غذائیں سوزش کو بڑھا سکتی ہیں اور تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح کو متاثر کر سکتی ہیں۔
- کافی اور چائے کا کم استعمال: کیفین تھائیرائیڈ ہارمون کے جذب کو متاثر کر سکتی ہے
خلاصہ
تھائیرائیڈ ہارمون کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کا انتخاب انتہائی ضروری ہے۔ آیوڈین، سیلینیم، اور زنک سے بھرپور غذائیں جیسے سمندری خوردنی اشیاء، برازیل نٹ، اور کدو کے بیج تھائیرائیڈ کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ اسی طرح، اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور سبز پتوں والی سبزیاں اور بیریز سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ہارمونز کے سپیشلسٹ ڈاکٹر کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔