سٹیرائیڈز کیا ہیں؟

سٹیرائیڈز ایک قسم کے کیمیائی مرکبات ہیں جو انسانی جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والے ہارمونس کی نقل کرتے ہیں۔ یہ جسم میں پٹھوں کو مضبوط بنانے، سوزش کو کم کرنے اور دیگر جسمانی افعال کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ طبی میدان میں سٹیرائیڈز مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں، لیکن ان کا غلط یا غیر ضروری استعمال انسانی صحت پر سنگین اثر ڈال سکتا ہے۔


سٹیرائیڈز کے مختلف اقسام

سٹیرائیڈز بنیادی طور پر دو اہم اقسام میں تقسیم کیے جا سکتے ہیں:


انابولک سٹیرائیڈز

وہ ہیں جو جسم میں پروٹین کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ اکثر کھلاڑیوں اور باڈی بلڈرز کے درمیان مقبول ہیں۔


کارٹیکوسٹیرائیڈز

وہ ہیں جو جسم میں سوزش کو کم کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ عام طور پر مختلف بیماریوں جیسے دمہ، گٹھیا اور جلد کی بیماریوں کے علاج میں کارآمد ہیں۔


سٹیرائیڈز کے جسمانی اثرات

سٹیرائیڈز کا استعمال جسم پر مثبت اور منفی دونوں اثر ڈال سکتا ہے۔ لیکن جب ان کا غلط یا حد سے زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ شدید جسمانی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔


ہارمونی نظام پر اثرات

سٹیرائیڈز کے زیادہ استعمال سے جسم میں موجود ہارمونی نظام بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔ مردوں میں اس سے قدرتی ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کم ہو سکتی ہے جس سے بانجھ پن اور جنسی کمزوری کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ خواتین میں ہارمونی عدم توازن کے باعث ماہواری کے مسائل اور جسمانی ساخت میں تبدیلیاں واقع ہو سکتی ہیں۔


دل کی صحت پر اثرات

سٹیرائیڈز کے زیادہ استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار غیر متوازن ہو سکتی ہے۔ اس سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے اور ہارٹ اٹیک یا دیگر دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


جگر کی خرابی

سٹیرائیڈز کا زیادہ استعمال جگر پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ اس سے جگر کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں اور جگر کے کینسر یا جگر کی دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔


ذہنی صحت پر سٹیرائیڈز کے اثرات

سٹیرائیڈز کے جسمانی اثرات کے ساتھ ساتھ یہ ذہنی صحت پر بھی گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔


غصہ اور جارحیت

سٹیرائیڈز کے زیادہ استعمال سے صارف میں غصے اور جارحیت کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ حالت اکثر "روئڈ ریج" کے نام سے جانی جاتی ہے۔



ڈپریشن اور بے چینی

سٹیرائیڈز کے استعمال کے بعد ڈپریشن اور بے چینی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ بعض افراد میں نیند کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔


اعتماد کی کمی

سٹیرائیڈز کے اثرات کے باعث کچھ افراد کو خود پر اعتماد میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


جلد پر سٹیرائیڈز کے اثرات

جلد پر بھی سٹیرائیڈز کے مختلف اثرات دیکھنے میں آتے ہیں۔

  • چہرے پر کیل مہاسے پیدا ہو سکتے ہیں۔
  • جلد پر داغ دھبے نمایاں ہو سکتے ہیں۔
  • جلد کی قدرتی لچک کم ہو سکتی ہے جس سے جلد کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔

خواتین اور نوجوانوں پر اثرات

خواتین میں سٹیرائیڈز کے استعمال سے جسمانی تبدیلیاں نمایاں ہو سکتی ہیں۔ آواز بھاری ہو سکتی ہے اور بالوں کی غیر معمولی نشوونما دیکھی جا سکتی ہے۔ نوجوانوں میں سٹیرائیڈز کے استعمال سے جسمانی نشوونما رک سکتی ہے۔ اس کے علاوہ نوجوان ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔


سٹیرائیڈز کے استعمال میں احتیاط

سٹیرائیڈز کا استعمال ہمیشہ ماہر طبیب کی ہدایت کے تحت کرنا چاہیے۔ کسی بھی قسم کے غیر ضروری یا غیر قانونی سٹیرائیڈز کے استعمال سے گریز کریں۔ مارکیٹ میں دستیاب جعلی سٹیرائیڈز صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں۔


سٹیرائیڈز کا متبادل

سٹیرائیڈز کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے قدرتی طریقے اپنانے چاہییں۔ متوازن غذا اور ورزش کے ذریعے جسمانی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مناسب نیند اور ہائیڈریشن کو روزمرہ کے معمول کا حصہ بنائیں۔


نتیجہ

سٹیرائیڈز کے استعمال کے صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان کا غلط استعمال جسمانی اور ذہنی دونوں حوالوں سے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سٹیرائیڈز کے استعمال میں احتیاط برتی جائے اور قدرتی طریقوں سے صحت کو بہتر کرنے کی کوشش کی جائے۔

  براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر غذائیت کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔