پیروں اور ٹخنوں میں سوجن ایک عام مسئلہ ہے جو کسی بھی عمر کے افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ مسئلہ اکثر درد، بے چینی، اور چلنے پھرنے میں دشواری کا باعث بنتا ہے۔ سوجن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے کچھ معمولی ہیں جبکہ کچھ سنگین طبی مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کی بڑی وجوہات، اس کے ممکنہ علاج، اور اس سے بچاؤ کے طریقوں پر تفصیل سے بات کریں گے۔

پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کی وجوہات


گردش خون کی خرابی

پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کی سب سے عام وجہ خون کی گردش میں خرابی ہے۔ جب خون ٹانگوں سے دل تک واپس نہیں جا پاتا، تو سیال جمع ہو کر سوجن کا باعث بنتا ہے۔ یہ مسئلہ اکثر زیادہ دیر تک کھڑے رہنے یا بیٹھنے سے ہوتا ہے۔

نمک کی زیادتی

نمک کا زیادہ استعمال جسم میں سیال کی مقدار بڑھا دیتا ہے، جس سے پیروں اور ٹخنوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔ نمک جسم میں پانی کو روک لیتا ہے، جس کے نتیجے میں سوجن پیدا ہوتی ہے۔

حاملہ خواتین میں سوجن

حمل کے دوران خواتین کے جسم میں ہارمونل تبدیلیاں اور وزن میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پیروں اور ٹخنوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔ یہ عام طور پر بے ضرر ہوتا ہے، لیکن اگر سوجن شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

دل کی بیماریاں

دل کی کمزوری یا دیگر دل کے مسائل بھی پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کا باعث بن سکتے ہیں۔ جب دل خون کو مؤثر طریقے سے پمپ نہیں کر پاتا، تو سیال جسم کے نچلے حصوں میں جمع ہو جاتا ہے۔

گردے کے مسائل

گردے جسم سے فاضل مادوں اور سیال کو خارج کرنے کا کام کرتے ہیں۔ اگر گردے ٹھیک سے کام نہ کریں، تو جسم میں سیال جمع ہو کر سوجن کا باعث بن سکتا ہے۔

جگر کی بیماریاں

جگر کے مسائل، جیسے کہ سیروسس، بھی پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کا باعث بن سکتے ہیں۔ جگر کے افعال میں خرابی سے جسم میں سیال کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔


چوٹ یا انفیکشن

پیر یا ٹخنے میں چوٹ لگنے یا انفیکشن ہونے کی صورت میں بھی سوجن ہو سکتی ہے۔ یہ سوجن عام طور پر درد کے ساتھ ہوتی ہے۔

ادویات کے مضر اثرات

کچھ ادویات، جیسے کہ بلڈ پریشر کی دوائیں، ہارمونل تھراپی، یا سٹیرائڈز، بھی پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کا باعث بن سکتی ہیں۔

پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کا علاج


آرام اور بلندی

اگر سوجن کی وجہ زیادہ دیر تک کھڑے رہنا یا بیٹھنا ہے، تو پیروں کو آرام دینے اور انہیں بلند کرنے سے سوجن کم ہو سکتی ہے۔ پیروں کو تکیے یا کسی اونچی جگہ پر رکھ کر خون کی گردش بہتر بنائی جا سکتی ہے۔

نمک کی مقدار کم کریں

نمک کا استعمال کم کرنے سے جسم میں سیال کی مقدار کم ہو جاتی ہے، جس سے سوجن میں کمی آتی ہے۔ تازہ پھل، سبزیاں، اور کم نمک والی غذائیں استعمال کریں۔

پانی کا زیادہ استعمال

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے سے سیال کی مقدار متوازن رہتی ہے۔ روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینا چاہیے۔

ورزش

باقاعدہ ورزش کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہوتی ہے۔ چہل قدمی، تیراکی، یا یوگا جیسی ہلکی پھلکی ورزشیں فائدہ مند ہو سکتی ہیں۔

ڈاکٹر سے مشورہ

اگر سوجن شدید ہو یا اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے سانس لینے میں دشواری، تھکاوٹ، یا درد ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ڈاکٹر ضروری ٹیسٹ کر کے بنیادی وجہ کا پتہ لگا سکتا ہے۔

موزوں جوتے پہنیں

آرام دہ اور صحیح سائز کے جوتے پہننے سے پیروں اور ٹخنوں پر دباؤ کم ہوتا ہے، جس سے سوجن میں کمی آتی ہے۔

مساج

پیروں اور ٹخنوں کا ہلکا مساج کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہوتی ہے۔

سوجن سے بچاؤ کے طریقے


وزن کو کنٹرول میں رکھیں

زیادہ وزن پیروں اور ٹخنوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔ متوازن غذا اور ورزش کے ذریعے وزن کو کنٹرول میں رکھیں۔

لمبے وقت تک کھڑے رہنے یا بیٹھنے سے گریز کریں

اگر آپ کا کام لمبے وقت تک کھڑے رہنے یا بیٹھنے کا ہے، تو وقفے وقفے سے چہل قدمی کریں یا پیروں کو ہلائیں۔

کمپریشن موزے پہنیں

کچھ معاملات میں ڈاکٹر کمپریشن موزے پہننے کا مشورہ دے سکتا ہے، جو خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں۔

صحت مند طرز زندگی اپنائیں

تمباکو نوشی اور الکحل سے پرہیز کریں، اور متوازن غذا کا استعمال کریں۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین فزیوتھراپسٹ کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔