تعارف – مسلسل کھانسی اور اس کے پیچھے چھپی بیماری
کیا آپ یا آپ کے کسی عزیز کو کئی ہفتوں سے مسلسل کھانسی ہے اور کوئی واضح وجہ سمجھ نہیں آ رہی؟ اگر کھانسی مستقل ہو، خاص طور پر رات کے وقت یا کسی مخصوص موسم میں، تو یہ محض نزلہ یا گلا خراب ہونے کا مسئلہ نہیں ہو سکتا۔ ایک غیر معروف مگر اہم بیماری جو اس کی اصل وجہ بن سکتی ہے، وہ ہے کف ویریئنٹ دمہ (Cough Variant Asthma)۔

کف ویریئنٹ دمہ، عام دمہ کی ایک مخصوص قسم ہے جس میں روایتی دمہ جیسی علامات جیسے سانس پھولنا یا سینے میں جکڑن کم یا بالکل نہیں ہوتی، لیکن کھانسی مسلسل رہتی ہے۔ یہ بیماری اکثر غلط تشخیص کی نذر ہو جاتی ہے کیونکہ زیادہ تر افراد اور بعض اوقات ڈاکٹر بھی اسے عام کھانسی، الرجی یا وائرل انفیکشن سمجھ لیتے ہیں۔   ہم جانیں گے کہ کف ویریئنٹ دمہ کیا ہے، اس کی علامات، وجوہات، تشخیص، اور مؤثر علاج کیا ہیں۔

کف ویریئنٹ دمہ کیا ہے؟ – دمہ کی ایک چھپی ہوئی قسم

کف ویریئنٹ دمہ، دمہ کی ایک ایسی قسم ہے جس میں مریض کو کھانسی کے سوا کوئی اور واضح علامت نہیں ہوتی۔ یہ کھانسی خشک ہوتی ہے، بلغم نہیں ہوتا، اور کئی ہفتے یا مہینے تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس قسم کا دمہ بچوں اور بالغوں دونوں میں ہو سکتا ہے، لیکن اکثر یہ بچوں میں زیادہ تشخیص ہوتا ہے۔ چونکہ روایتی دمہ میں سانس پھولنے، سینے کی تنگی، یا سیٹی کی آواز کے ساتھ سانس لینا شامل ہوتا ہے، کف ویریئنٹ دمہ کو پہچاننا مشکل ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بیماری اکثر نظر انداز ہو جاتی ہے یا اسے ناک، گلے، یا سانس کی دیگر بیماریوں سے جوڑ دیا جاتا ہے۔

کف ویریئنٹ دمہ کی نمایاں علامات – صرف کھانسی نہیں

یہ دمہ چونکہ مختلف انداز میں ظاہر ہوتا ہے، اس لیے علامات کا ادراک بہت ضروری ہے۔ ذیل میں چند اہم علامات بیان کی جا رہی ہیں:

  • مسلسل خشک کھانسی جو رات کے وقت، ٹھنڈی ہوا یا ورزش کے بعد بڑھ جاتی ہے۔
  • کھانسی کا بغیر بلغم ہونا یعنی کوئی رطوبت یا بلغم نہیں نکلتا۔
  • کبھی کبھار سانس لینے میں ہلکی دقت یا گھبراہٹ (مگر یہ عام دمہ جیسی شدت نہیں رکھتی)۔
  • دوائیں جیسے اینٹی الرجی یا اینٹی بایوٹک کا مؤثر نہ ہونا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مسئلہ کچھ اور ہے۔
  • کف ویریئنٹ دمہ کی یہ علامات کئی ہفتے یا مہینے تک برقرار رہ سکتی ہیں، جس سے مریض کا سونا، بولنا، یا روزمرہ کے کام متاثر ہوتے ہیں۔

کف ویریئنٹ دمہ کی وجوہات – کن عوامل سے یہ بیماری پیدا ہوتی ہے؟

اس بیماری کی وجوہات عام دمہ سے ملتی جلتی ہیں، لیکن اس کا اثر خاص طور پر کھانسی کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ ذیل میں اہم عوامل درج کیے جا رہے ہیں:

  • موسمی الرجی جیسے پولن، دھول، یا پھولوں کی خوشبو
  • دھواں یا آلودگی جیسے سگریٹ، گاڑیوں کا دھواں، یا صنعتی فضلہ
  • وائرل انفیکشن جیسے نزلہ زکام کے بعد پیدا ہونے والی کھانسی
  • ورزش یا جسمانی سرگرمی جو جسم کو گرم کر کے ہوا کی نالیوں کو متحرک کر دیتی ہے
  • ٹھنڈی ہوا یا خشک ماحول
  • ذہنی دباؤ یا جذباتی کشیدگی
یہ تمام عوامل پھیپھڑوں کی ہوا کی نالیوں میں حساسیت پیدا کرتے ہیں، جو کھانسی کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔


تشخیص – کف ویریئنٹ دمہ کی شناخت کیسے ہوتی ہے؟

چونکہ یہ بیماری بظاہر صرف کھانسی پر مبنی ہوتی ہے، اس لیے اس کی تشخیص ایک چیلنج ہو سکتی ہے۔ تاہم، تجربہ کار معالج کچھ مخصوص ٹیسٹوں اور طبی تاریخ کی بنیاد پر اس بیماری کی تشخیص کرتے ہیں۔

1. اسپائرو میٹری (Spirometry)

یہ ٹیسٹ سانس کی نالیوں کی فعالیت کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اگرچہ کف ویریئنٹ دمہ میں یہ ٹیسٹ بعض اوقات نارمل آ سکتا ہے، مگر برونکو ڈائلیٹر کے بعد فرق ظاہر ہوتا ہے۔

2. میتاکولین چیلنج ٹیسٹ (Methacholine Challenge Test)

یہ ٹیسٹ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب اسپائرو میٹری واضح نتائج نہ دے۔ اس میں ایک دوا دی جاتی ہے جو ہوا کی نالیوں میں ردِعمل پیدا کرتی ہے، جس سے دمہ کی تشخیص ممکن ہوتی ہے۔

3. پیک فلو میٹر اور دیگر ٹیسٹ

روزمرہ بنیاد پر پیک فلو میٹر کے ذریعے سانس کی طاقت کو ناپا جاتا ہے، جو کف ویریئنٹ دمہ کی شدت اور کنٹرول کا اندازہ دیتا ہے۔

کف ویریئنٹ دمہ کا مؤثر علاج – مستقل کھانسی سے نجات کا راستہ

کف ویریئنٹ دمہ اگرچہ عام دمہ جیسا نہیں لگتا، لیکن اس کا علاج تقریباً ویسا ہی ہے۔ اس بیماری کا مقصد صرف کھانسی کو روکنا نہیں بلکہ ہوا کی نالیوں میں سوزش اور حساسیت کو بھی کنٹرول کرنا ہے۔

1. انہیلر (Inhaler) کا استعمال

کف ویریئنٹ دمہ کا سب سے مؤثر علاج انہیلرز ہیں، خاص طور پر corticosteroids پر مشتمل انہیلر جو سوزش کو کم کرتے ہیں۔ ان کا باقاعدہ استعمال چند ہفتوں میں کھانسی کو ختم کر دیتا ہے۔

2. برونکو ڈائلیٹرز (Bronchodilators)

یہ دوائیں ہوا کی نالیوں کو کھولتی ہیں، جس سے کھانسی میں واضح کمی آتی ہے۔ یہ فوری ریلیف کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، خاص طور پر رات کے وقت یا ورزش سے پہلے۔

3. اینٹی ہسٹامینز اور اینٹی الرجی ادویات

اگر کف ویریئنٹ دمہ الرجی کی بنیاد پر ہو تو ان ادویات سے بھی کھانسی کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

4. نیبولائزر تھراپی (Nebulizer Therapy)

شدید کھانسی یا بچوں میں دوا کو مؤثر طریقے سے پھیپھڑوں تک پہنچانے کے لیے نیبولائزر مفید ہے۔ یہ بھاپ کی شکل میں دوا دے کر ہوا کی نالیوں کو کھولتا ہے۔

5. ویکسینیشن

فلو یا دیگر وائرل بیماریوں سے بچاؤ کے لیے سالانہ ویکسین لینا کف ویریئنٹ دمہ کو مزید بڑھنے سے روک سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر اور طرزِ زندگی میں تبدیلیاں

بیماری پر قابو پانے کے لیے صرف دوا کافی نہیں، بلکہ روزمرہ زندگی میں کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بھی ضروری ہے:

  • الرجی پیدا کرنے والے عناصر سے دور رہیں، جیسے دھول، پولن، دھواں، خوشبو
  • گھر اور کمرہ صاف ستھرا رکھیں، خاص طور پر بستر، پردے، قالین
  • سگریٹ نوشی یا دھواں دار ماحول سے پرہیز کریں
  • سردیوں میں منہ ڈھانپ کر نکلیں تاکہ ٹھنڈی ہوا نہ لگے
  • ورزش سے پہلے انہیلر لیں اگر ورزش سے کھانسی بڑھتی ہو
  • ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے مراقبہ یا یوگا اپنائیں

نتیجہ – کف ویریئنٹ دمہ: چھپی بیماری، واضح علاج

کف ویریئنٹ دمہ ایک ایسا مرض ہے جو اگر بروقت پہچانا نہ جائے تو مریض کو مہینوں تک غیر ضروری ادویات اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے، اس کی درست تشخیص اور باقاعدہ علاج سے مکمل کنٹرول ممکن ہے۔ اگر آپ یا آپ کے کسی عزیز کو مسلسل کھانسی ہے، اور کوئی دوا یا علاج فائدہ نہیں دے رہا تو ممکن ہے یہ کف ویریئنٹ دمہ ہو۔ کسی ماہر پلمونولوجسٹ یا الرجی اسپیشلسٹ سے رجوع کریں اور مکمل ٹیسٹ کروائیں۔ یاد رکھیں، مستقل کھانسی معمولی بات نہیں، یہ کسی بڑی بیماری کا اشارہ بھی ہو سکتی ہے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین پلمونولوجسٹ کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔