الرجی ایک ایسی حالت ہے جس میں ہمارا جسم کسی غیر معمولی مادے (جسے ایلیرجن کہا جاتا ہے) کے خلاف غیر معمولی طور پر ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ اس ردعمل کا اثر مختلف اعضاء پر پڑ سکتا ہے اور یہ کبھی کبھار معمولی سے لے کر سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم الرجی کی اقسام، اس کے اسباب، علامات، تشخیص اور علاج پر تفصیل سے بات کریں گے۔

الرجی کی اقسام:

الرجی کی مختلف اقسام ہیں، اور ہر قسم کے لئے مخصوص عوامل اور علامات ہیں۔ سب سے عام اقسام درج ذیل ہیں:

خوراک کی الرجی

خوراک کی الرجی اس وقت ہوتی ہے جب آپ کا جسم کسی مخصوص کھانے کے اجزاء کے خلاف ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ سب سے زیادہ عام الرجی پیدا کرنے والی خوراکیں شامل ہیں:
  • دودھ
  • انڈے
  • مچھلی
  • مونگ پھلی
  • درختوں کی گری
  • سویا
  • گندم
یہ الرجی عام طور پر بچوں میں پائی جاتی ہے لیکن بالغ افراد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

دھول کی الرجی

یہ الرجی بنیادی طور پر گھر کے ماحول میں پائی جاتی ہے جہاں مٹی، دھول، بلیوں یا کتوں کے بال اور دیگر اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ اس کی علامات عام طور پر ناک میں بندش، چھینکیں اور کھانسی کے طور پر ظاہر ہوتی ہیں۔

پولن کی الرجی

یہ موسمی الرجی ہے جس میں درختوں، پودوں اور پھولوں کے پولن سے الرجی ہوتی ہے۔ پولن کی الرجی موسم بہار اور خزاں میں زیادہ ہوتی ہے۔

کیڑے مکوڑوں کی الرجی

مچھر، بیھڑے، مکھی، یا زہر دینے والے کیڑے جیسے ہنی بی اور بی ڈرپس کی کاٹنے سے الرجی پیدا ہو سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں جلد پر سوجن اور لال رنگت آ سکتی ہے۔

دوا کی الرجی

کچھ افراد مخصوص دواؤں سے الرجک ہوتے ہیں۔ یہ دوا کی الرجی شدید ردعمل کا سبب بن سکتی ہے جس میں جسم کے مختلف حصوں میں سوجن، سانس لینے میں دشواری اور جِلد پر خارش ہو سکتی ہے۔

دھواں اور کیمیکلز کی الرجی

مختلف صنعتی اور گھریلو کیمیکلز جیسے صفا کرنے والے اجزاء، پینٹس، اور دھویں سے الرجی ہو سکتی ہے۔

الرجی کی وجوہات:

الرجی کے پیچھے کئی مختلف عوامل ہو سکتے ہیں، اور ان کی وجوہات کا مکمل علم ابھی تک سائنسدانوں کو نہیں ہو سکا۔ تاہم، کچھ اہم وجوہات یہ ہیں:

  • جینیاتی عوامل: الرجی کا ایک بڑا سبب جینیات ہو سکتا ہے۔ اگر والدین میں سے کسی کو الرجی ہے، تو بچے میں بھی الرجی ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
  • ماحولیاتی عوامل: ماحولیاتی آلودگی، دھول اور مٹی کی موجودگی، گھروں میں دھوئیں کا اثر، اور دیگر ماحولیاتی عوامل بھی الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔
  • غذائی اجزاء: کچھ افراد کی غذا میں شامل مخصوص اجزاء جیسے دودھ، انڈے، اور گری والے مواد الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔
  • کیڑے اور مچھر: کیڑے اور مچھر کے زہر سے بھی بعض افراد کو شدید الرجی ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر مچھروں کے کاٹنے سے۔
  • دوا کے اجزاء: بعض دواؤں کے اجزاء سے بھی الرجی ہو سکتی ہے۔ یہ ردعمل کبھی کبھار اتنا شدید ہوتا ہے کہ زندگی کو خطرہ بن سکتا ہے۔

فوڈ الرجی کیا ہے؟ - اسباب، علامات اور علاج


الرجی کی علامات:

الرجی کی علامات ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں۔ تاہم، کچھ عام علامات شامل ہیں:

  • کھانسی اور چھینکیں: اگر آپ کو کسی مخصوص خوراک، دھول، یا پولن سے الرجی ہے، تو آپ کو بار بار چھینکیں آنا اور کھانسی ہونا شروع ہو سکتی ہے۔
  • ناک کی بندش یا بہنا: اکثر افراد کو الرجی کی حالت میں ناک کی بندش یا ناک سے پانی کا بہنا ہوتا ہے۔
  • جلد کی خارش یا سوجن: الرجی کا سب سے واضح علامہ جلد پر سوجن اور خارش کی صورت میں نظر آتا ہے۔ بعض اوقات جلد پر دانے بھی نکل آتے ہیں۔
  • سانس میں دشواری: شدید الرجی کے معاملات میں سانس میں دقت، سانس کا پھولنا یا دمہ کے حملے بھی ہو سکتے ہیں۔
  • سینے میں جکڑاؤ: بعض اوقات الرجی کی وجہ سے سینے میں جکڑاؤ محسوس ہو سکتا ہے جس سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔
  • آنکھوں میں لالی اور سوجن: بعض افراد کو الرجی کی وجہ سے آنکھوں میں لالی، خشکی اور سوجن کا سامنا ہوتا ہے۔

الرجی کی تشخیص:

الرجی کی تشخیص کے لئے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں:

  • طبی تاریخ اور علامات: ڈاکٹر آپ کی طبی تاریخ اور الرجی کی علامات کا جائزہ لے کر اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ آپ کو کس قسم کی الرجی ہو سکتی ہے۔
  • الرجی ٹیسٹ: الرجی ٹیسٹ، جیسے کہ سکین ٹیسٹ یا بلڈ ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں تاکہ الرجی کا سبب معلوم کیا جا سکے۔ سکین ٹیسٹ میں مخصوص ایلیرجن کو جلد کے نیچے رکھا جاتا ہے اور اس ردعمل کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
  • چیلنج ٹیسٹ: اس ٹیسٹ میں مشکوک الرجی کا سامنا کرنے والے شخص کو اس مادے کا سامنا کرایا جاتا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ الرجی کے ردعمل کا سامنا کرتا ہے یا نہیں۔

الرجی کا علاج:

الرجی کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔ علاج کا انتخاب اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ الرجی کتنی شدید ہے اور کس چیز سے ہو رہی ہے۔ علاج کی چند اہم اقسام درج ذیل ہیں:

ادویات:

  • اینٹی ہسٹامائنز: یہ دوائیں الرجی کی علامات جیسے کھانسی، چھینکیں، اور خارش کو کم کرتی ہیں۔
  • کورتیکوسٹیرائڈز: ان دواؤں کا استعمال شدید الرجی کے علاج میں کیا جاتا ہے۔
  • دیگر دوائیں: بعض اوقات، سیروٹونن کو بڑھانے والی دوائیں بھی دی جاتی ہیں جو الرجی کے ردعمل کو کم کرتی ہیں۔

الرجی شاٹس (ایس ای آئی ٹریٹمنٹ)

یہ ایک طویل مدتی علاج ہے جس میں الرجی کے ذرائع کو چھوٹے مقدار میں جسم میں داخل کیا جاتا ہے تاکہ جسم کو ان مادوں سے بچنے کی عادت ہو جائے۔


گھر میں احتیاطی تدابیر

  • مچھر یا کیڑے کے کاٹنے سے بچنے کے لئے حفاظتی تدابیر اپنائیں۔
  • خوراک کی الرجی سے بچنے کے لئے غذائی اجزاء سے مکمل آگاہی حاصل کریں۔

دوا کی متبادل تھراپیز

کبھی کبھار ہومیوپیتھک دوائیں اور دیگر متبادل علاج بھی الرجی کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

نتیجہ

الرجی ایک عام لیکن پیچیدہ حالت ہے جس کے مختلف اسباب اور علامات ہو سکتے ہیں۔ صحیح تشخیص اور علاج سے آپ اس حالت کو بہتر طور پر سنبھال سکتے ہیں۔ اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کو الرجی ہے تو جلدی سے ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ آپ کا علاج کیا جا سکے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض جلد کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں