تعارف

بیسل سیل کینسر، جسے انگریزی میں Basal Cell Carcinoma کہا جاتا ہے، جلد کا سب سے زیادہ عام کینسر ہے۔ یہ عموماً چہرے، گردن اور ہاتھوں پر ظاہر ہوتا ہے کیونکہ یہ حصے زیادہ تر سورج کی شعاعوں کے زیر اثر رہتے ہیں۔ اگرچہ یہ کینسر نسبتاً آہستہ بڑھتا ہے اور دیگر اقسام کی طرح جلدی جان لیوا نہیں ہوتا، مگر اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جلد اور نیچے موجود ہڈیوں اور ٹشوز تک پھیل کر نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس لیے اس کی بروقت پہچان اور علاج بہت ضروری ہے۔

بیسل سیل کینسر کیسے بنتا ہے؟

یہ بیماری اس وقت شروع ہوتی ہے جب جلد کی نچلی تہہ (بیسل سیل لیئر) میں موجود خلیات کے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ نقصان زیادہ تر سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ (UV) شعاعوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جب خلیات میں یہ جینیاتی تبدیلیاں ہوتی ہیں تو وہ بے قابو ہو کر بڑھنا شروع ہو جاتے ہیں اور آخر کار کینسر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ زیادہ تر کیسز میں یہ عمل کئی سالوں میں آہستہ آہستہ ہوتا ہے، اسی وجہ سے بزرگ افراد میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

بیسل سیل کینسر کی وجوہات اور خطرے کے عوامل

بیسل سیل کینسر کے بننے کے پیچھے کئی عوامل کارفرما ہو سکتے ہیں، مگر سب سے اہم سورج کی شعاعیں ہیں۔ اس کے علاوہ جینیاتی عوامل اور کچھ بیماریوں کا کردار بھی ہے۔

سورج کی شعاعوں کا زیادہ سامنا

وہ لوگ جو زیادہ تر وقت دھوپ میں کام کرتے ہیں یا تفریح کے لیے باہر رہتے ہیں، ان میں اس کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ UV شعاعیں خلیات کے ڈی این اے کو نقصان پہنچاتی ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ کینسر کی وجہ بن سکتا ہے۔

خاندانی تاریخ اور جینیاتی اثرات

اگر خاندان میں کسی کو بیسل سیل کینسر ہو چکا ہو تو دوسرے افراد میں بھی اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح بعض جینیاتی بیماریوں جیسے Basal Cell Nevus Syndrome والے افراد میں بھی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

کمزور مدافعتی نظام اور دیگر خطرے کے عوامل

ایڈز یا آرگن ٹرانسپلانٹ جیسے حالات میں مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، جو کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ کیمیکل جیسے آرسینک سے بار بار رابطہ بھی نقصان دہ ہے۔

بیسل سیل کینسر کی اقسام

بیسل سیل کینسر کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جو ظاہری شکل، بڑھنے کی رفتار اور پھیلنے کے انداز میں مختلف ہوتی ہیں۔

نوڈولر بیسل سیل کارسینوما

یہ سب سے زیادہ عام قسم ہے۔ یہ عموماً گول، چمکدار، موتی جیسے دانے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں کبھی کبھار خون بھی آ سکتا ہے یا یہ زخم کی صورت میں بدل سکتا ہے۔

سپر فیشل بیسل سیل کارسینوما

یہ جلد کی سطح پر سرخ یا گلابی رنگ کے چپٹے دھبے کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے، جو پھیلتا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر دھڑ یا کندھوں پر بنتا ہے۔

مورا فِک بیسل سیل کارسینوما

یہ نسبتاً کم پائی جانے والی اور زیادہ خطرناک قسم ہے، کیونکہ یہ اندرونی ٹشوز میں گہرائی تک پھیل جاتی ہے اور اس کا علاج مشکل ہو جاتا ہے۔


بیسل سیل کینسر کی علامات

علامات جلد پر مختلف شکلوں میں نظر آ سکتی ہیں اور اکثر لوگ شروع میں انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔

زخم، گلٹیاں اور دھبے

سب سے نمایاں علامت وہ زخم ہیں جو لمبے عرصے تک ٹھیک نہ ہوں۔ اس کے علاوہ چمکدار یا موتی جیسے دانے، جو کبھی کبھار خون بہاتے ہوں، بھی اہم علامت ہیں۔

رنگ اور بناوٹ میں تبدیلی

جلد پر مومی، سفید یا سرخی مائل دھبے آنا، جلد کی سختی یا چھیلنا، اور جگہ کا کھردرا ہونا بھی اس کی علامات میں شامل ہیں۔

بیسل سیل کینسر کی تشخیص کے مراحل

تشخیص کے لیے ڈاکٹر مریض کی مکمل تاریخ لیتا ہے اور چند مخصوص ٹیسٹ کرتا ہے۔

ابتدائی طبی معائنہ اور مریض کی تاریخ

ڈاکٹر مریض سے علامات، دھوپ میں گزارے گئے وقت اور خاندانی تاریخ کے بارے میں سوال کرتا ہے اور مشکوک جگہ کا باریکی سے معائنہ کرتا ہے۔

بایوپسی اور لیب ٹیسٹ

مشکوک ٹشو کا چھوٹا سا نمونہ لے کر لیب میں مائیکروسکوپ کے نیچے دیکھا جاتا ہے۔ اس سے حتمی تصدیق ہو جاتی ہے کہ یہ بیسل سیل کارسینوما ہے یا نہیں۔

بیسل سیل کینسر کے علاج کے طریقے

علاج کا انتخاب کینسر کی قسم، سائز اور مقام پر منحصر ہوتا ہے۔

سرجیکل آپشنز

اکثر کیسز میں متاثرہ حصہ سرجری کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔ Mohs سرجری میں ٹشو کی تہہ تہہ جانچ کر کے صرف بیمار خلیات کو ہٹایا جاتا ہے، جو بہترین رزلٹ دیتی ہے۔

ریڈی ایشن تھراپی

اگر سرجری ممکن نہ ہو یا مریض بزرگ ہو تو ریڈی ایشن تھراپی سے خلیات کو ختم کیا جاتا ہے۔

ادویات اور مقامی کریمیں

ابتدائی یا چھوٹے زخموں کے لیے کچھ کریمیں اور دوائیں استعمال کی جاتی ہیں جو کینسر کے خلیات کو ختم کرتی ہیں۔

علاج کے بعد دیکھ بھال اور فالو اپ

علاج کے بعد مریض کو ڈاکٹر کے پاس باقاعدہ فالو اپ کے لیے جانا چاہیے۔ دھوپ سے بچنا، سن اسکرین لگانا اور جلد کی خود نگرانی کرنا دوبارہ ہونے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

بیسل سیل کینسر سے بچاؤ کے طریقے

زیادہ دھوپ سے بچیں، صبح اور شام کے وقت باہر نکلیں، سن اسکرین کا استعمال کریں، اور کھلی ہوا میں کام کرنے والوں کو حفاظتی کپڑے پہننے چاہئیں۔

کب ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے؟

اگر جلد پر کوئی زخم ٹھیک نہ ہو، نئی گلٹی بنے، خارش، درد یا خون آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

نتیجہ

بیسل سیل کینسر (کارسینوما) ایک ایسی بیماری ہے جو بظاہر عام اور سست رفتاری سے بڑھنے والی معلوم ہوتی ہے، لیکن اس کے اثرات سنگین بھی ہو سکتے ہیں اگر اس کو بروقت پہچانا اور علاج نہ کیا جائے۔ یہ حقیقت ہے کہ یہ جلد کا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے، مگر اس کی بروقت تشخیص اور مناسب علاج کی بدولت اس سے مکمل صحت یابی کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔

اس بیماری کی سب سے بڑی وجہ سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ (UV) شعاعیں ہیں، جو خلیوں کے ڈی این اے کو متاثر کر کے انہیں غیر معمولی طور پر بڑھنے پر مجبور کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ جینیاتی عوامل، کمزور مدافعتی نظام اور بعض مخصوص طبی حالات بھی اس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے خاص طور پر ان افراد کو جو زیادہ تر وقت دھوپ میں گزارتے ہیں، اپنی جلد کی حفاظت اور باقاعدہ چیک اپ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض جلد کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں