حج ایک روحانی فریضہ ہے جس میں دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان شریک ہوتے ہیں۔ یہ اجتماع جہاں روحانیت کا مظہر ہے، وہیں صحت کے حوالے سے کئی چیلنجز بھی سامنے آتے ہیں۔ خاص طور پر متعدی بیماریوں کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ ہم خود کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟ آئیے تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
تعارف
حج کے دوران انسان جسمانی، ذہنی اور روحانی آزمائش سے گزرتا ہے۔ ایک ہی جگہ لاکھوں افراد کا اکٹھا ہونا، ایک دوسرے سے قریبی رابطہ، کھانے پینے کی مشترکہ جگہیں — یہ سب مل کر متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے اس موضوع پر آگاہی نہایت ضروری ہے۔
متعدی بیماریاں کیا ہوتی ہیں؟
یہ وہ بیماریاں ہوتی ہیں جو ایک انسان سے دوسرے انسان تک پھیلتی ہیں، جیسے فلو، نزلہ، دست، ہیضہ، یا جلدی الرجیز۔
سانس کی بیماریاں
فلو، نزلہ، کھانسی، کرونا جیسے وائرسز اس وقت تیزی سے پھیل سکتے ہیں جب لوگ ایک دوسرے کے بہت قریب ہوں۔
پیٹ کی بیماریاں
پانی یا خوراک کے ذریعے پھیلنے والی بیماریاں جیسے ہیضہ یا فوڈ پوائزننگ عام ہو سکتی ہیں۔
جلدی بیماریاں
پسینہ، گندگی یا مشترکہ تولیہ استعمال کرنے سے جلدی انفیکشنز ہو سکتے ہیں۔
حج کے دوران متعدی امراض کے پھیلنے کی وجوہات
رش اور بھیڑ
حج کے دوران لاکھوں افراد کی موجودگی اور محدود جگہوں پر بھیڑ، بیماریوں کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول مہیا کرتی ہے۔ خانہ کعبہ کا طواف، صفا و مروہ کی سعی، اور رمی کے دوران لوگوں کا آپس میں جسمانی رابطہ ناگزیر ہوتا ہے، جو وائرسز کو ایک سے دوسرے شخص تک منتقل کرنے کا آسان ذریعہ بنتا ہے۔
ناکافی صفائی
حج جیسے بڑے اجتماع میں صفائی کا نظام بعض اوقات دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے، خاص طور پر بیت الخلا، کھانے کی جگہوں اور قیام گاہوں میں۔ اگر ان جگہوں پر صفائی کا خاص خیال نہ رکھا جائے، تو بیکٹیریا اور وائرسز بڑی تیزی سے پھیل سکتے ہیں۔
قریبی جسمانی رابطہ
قربانی، طواف اور دیگر ارکانِ حج کے دوران ہاتھ ملانا، گلے ملنا یا مشترکہ اشیاء کا استعمال (جیسے تولیہ، پانی کی بوتلیں) بھی بیماریوں کو فروغ دیتا ہے۔
متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے اہم اقدامات
ماسک کا استعمال
ماسک پہننا نہ صرف اپنی حفاظت کا ذریعہ ہے بلکہ دوسروں کو بھی محفوظ رکھتا ہے۔ خاص طور پر بند جگہوں یا رش میں ماسک کا استعمال ضروری ہے۔
- کب پہنیں؟: جب بھی رش میں ہوں، بیمار شخص کے قریب ہوں، یا ہوائی ذرائع سے پھیلنے والے وائرس کا خطرہ ہو۔
- کون سا ماسک بہتر ہے؟: N95 یا سرجیکل ماسک بہتر ہوتے ہیں، تاہم کپڑے کے ماسک بھی روزمرہ استعمال میں فائدہ مند ہیں بشرطیکہ صاف رکھے جائیں۔
ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال
ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال اس وقت ضروری ہو جاتا ہے جب صابن اور پانی دستیاب نہ ہوں۔ ایک اچھا سینیٹائزر کم از کم 60% الکحل پر مشتمل ہونا چاہیے تاکہ مؤثر طریقے سے جراثیم کا خاتمہ ہو سکے۔
- کب استعمال کریں؟: کسی سطح کو چھونے کے بعد، کھانے سے پہلے، بیت الخلا کے بعد یا کسی مریض کے قریب جانے کے بعد۔
ہاتھ دھونے کی عادت
ہاتھ دھونا سب سے سادہ لیکن مؤثر طریقہ ہے بیماریوں سے بچنے کا۔ کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونا، انگلیوں، ناخنوں، اور ہتھیلی کے درمیان حصے کو صاف کرنا چاہیے۔
صفائی ستھرائی کا خیال
- ذاتی اشیاء جیسے برش، تولیہ، کپ، بوتل الگ رکھیں۔
- ٹوائلٹس اور نہانے کی جگہوں میں داخل ہونے سے پہلے اور بعد میں پانی سے دھونا اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔
- قیام گاہ کو روزانہ ہوا دار کریں اور جھاڑو/صاف صفائی کا اہتمام کریں۔
کھانے پینے میں احتیاط
پینے کا صاف پانی
صاف پانی کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ بوتل بند پانی یا اُبالا ہوا پانی بہترین ہے تاکہ ہیضہ یا پیٹ کی دیگر بیماریوں سے بچا جا سکے۔
بازار کی چیزوں سے پرہیز
بازاری کھانوں میں صفائی کا معیار کم ہو سکتا ہے، اس لیے سادہ اور گھریلو انداز کے کھانے استعمال کریں۔ تازہ پھل، ابلی ہوئی سبزیاں، اور متوازن خوراک ترجیحی ہونی چاہیے۔
رہائش گاہ میں صحت کی حفاظت
رہائش کی جگہ کو ہوادار رکھیں۔ روزانہ صفائی اور خوشبو یا اسپرے کا استعمال بھی بیماریوں کے خطرات کم کرتا ہے۔ بستر کی چادریں اور تولیے روزانہ تبدیل کریں یا دھوئیں۔
ویکسینیشن اور میڈیکل چیک اپ
ضروری ویکسینز
حج کے لیے ویکسینیشن لازمی ہے۔ ان میں شامل ہیں:
- مننجائٹس ویکسین
- انفلوئنزا ویکسین
- کووِڈ-19 ویکسین
- پولیو ویکسین
حج سے قبل میڈیکل ٹیسٹ
شوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماریوں، یا دمے کے مریضوں کو حج سے پہلے مکمل چیک اپ کروانا چاہیے تاکہ کسی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔
گروپ کی سطح پر احتیاط
گروپ لیڈر کو صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور تمام حاجیوں کو صفائی، ماسک، اور سینیٹائزر کے استعمال کی ترغیب دینی چاہیے۔
بیمار افراد کے ساتھ رویہ
اگر کسی ساتھی کو بخار، کھانسی یا دیگر علامات ہیں تو ہمدردی کے ساتھ ان کا خیال رکھیں، مگر خود کو بھی بچائیں۔ ماسک، دستانے، اور جسمانی فاصلہ اختیار کریں۔
اگر بیماری کی علامات ظاہر ہوں؟
- بخار، کھانسی، یا قے جیسے علامات ہوں تو فوراً قریبی کلینک یا اسپتال سے رجوع کریں۔
- خود سے دوا نہ لیں؛ ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کریں۔
سعودی حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی سہولیات
- تمام حاجیوں کو مفت طبی سہولیات دستیاب ہیں۔
- موبائل کلینکس، ایمبولینس، اور ہیلپ لائنز ہر وقت فعال ہیں۔
- ایپلیکیشنز اور پمفلٹس کے ذریعے ہدایات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
خواتین، بزرگ اور بچوں کے لیے خصوصی احتیاط
- خواتین اور بچوں کے لیے سادہ غذا، بھرپور پانی کا استعمال اور ماسک پہننا ضروری ہے۔
- بزرگ افراد کو زیادہ بھیڑ سے دور رکھیں، آرام کا وقت مقرر کریں، اور ادوایات ہمراہ رکھیں۔
روحانیت اور صحت کا توازن
عبادت میں مکمل توجہ دینا ضروری ہے، لیکن اگر صحت خراب ہو جائے تو عبادت کا لطف نہیں آتا۔ صحت اور روحانیت کا توازن رکھنا ہی اصل کامیابی ہے۔
نتیجہ
حج جیسے عظیم موقع پر روحانی عبادات کے ساتھ ساتھ جسمانی صحت کی حفاظت بھی ضروری ہے۔ متعدی بیماریوں سے بچنے کے لیے صفائی، احتیاط اور مثبت رویہ اپنانا بہت اہم ہے۔ اللہ پر توکل کے ساتھ عمل بھی لازم ہے تاکہ ہم اپنے حج کو روحانی اور جسمانی طور پر کامیاب بنا سکیں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین جنرل فزیشن کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں.