ایل ایف ٹی ٹیسٹ، جسے لیور فنکشن ٹیسٹ (Liver Function Test) بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم میڈیکل چیک اپ ہے جو جگر کے افعال کو جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جگر انسانی جسم کا ایک لازمی عضو ہے جو خوراک کو توانائی میں بدلنے، زہریلے مواد کو صاف کرنے اور خون میں پروٹین بنانے جیسے کئی اہم کام انجام دیتا ہے۔ اگر جگر میں کسی قسم کی خرابی ہو تو ایل ایف ٹی ٹیسٹ اس کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
ایل ایف ٹی ٹیسٹ کیا ہے؟
ایل ایف ٹی ٹیسٹ ایک لیبارٹری ٹیسٹ ہے جو خون کے نمونے کے ذریعے جگر کے انزائمز، پروٹینز اور بلیروبن کی سطح کو چیک کرتا ہے۔ یہ ٹیسٹ جگر کے فنکشن کے ٹیسٹ (جگر کے فنکشن کے ٹیسٹ) کی سب سے عام قسم ہے۔ اس کے ذریعے معلوم ہوتا ہے کہ آیا جگر صحیح طریقے سے کام کر رہا ہے یا نہیں۔
ایل ایف ٹی کا مطلب کیا ہے؟
ایل ایف ٹی کا مطلب ہے "Liver Function Test" یعنی جگر کے افعال کی جانچ۔ اس میں مختلف اجزاء کی پیمائش کی جاتی ہے جیسے:
- ایس جی پی ٹی (SGPT یا ALT) لیول
- ایس جی او ٹی (SGOT یا AST) ٹیسٹ
- بلیروبن کی سطح (Bilirubin Level)
- الکلائن فاسفیٹیج (ALP)
- البومن اور ٹوٹل پروٹین
یہ اجزاء جگر کی کارکردگی کو ظاہر کرتے ہیں اور ان میں کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کا مطلب ہو سکتا ہے کہ جگر متاثر ہے۔
ایل ایف ٹی رپورٹ میں کیا دیکھا جاتا ہے؟
ایل ایف ٹی رپورٹ میں مختلف انزائمز اور اجزاء کی سطح دیکھی جاتی ہے۔ اگر کوئی لیول نارمل رینج سے باہر ہو تو جنرل فزیشن اس پر مزید ٹیسٹ یا علاج تجویز کر سکتا ہے۔
اہم پیرامیٹرز
- SGPT (ALT): جگر کی سیلز میں پایا جانے والا انزائم۔ اس کی بلند سطح جگر میں سوزش یا نقصان کو ظاہر کرتی ہے۔
- SGOT (AST): یہ انزائم دل اور جگر دونوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کی زیادتی بھی جگر کے مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے۔
- Bilirubin: اگر اس کی سطح زیادہ ہو تو یہ یرقان یا جگر کی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔
- ALP: ہڈیوں اور جگر کی بیماریوں کا پتہ چلانے میں مدد دیتا ہے۔
ایل ایف ٹی نارمل رینج
ہر لیبارٹری کی نارمل رینج تھوڑی مختلف ہو سکتی ہے، لیکن عمومی طور پر درج ذیل رینجز کو نارمل تصور کیا جاتا ہے:
- ALT (SGPT): 7 سے 56 یونٹ/لیٹر
- AST (SGOT): 10 سے 40 یونٹ/لیٹر
- Bilirubin (Total): 0.3 سے 1.2 mg/dL
- ALP: 44 سے 147 IU/L
اگر آپ کی رپورٹ ان رینجز سے باہر ہو، تو فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جگر کی بیماری کی علامات
ایل ایف ٹی ٹیسٹ اس وقت تجویز کیا جاتا ہے جب مریض میں جگر کی بیماری کی علامات ظاہر ہوں، جیسے:
- پیٹ کے دائیں حصے میں درد
- مستقل تھکن یا کمزوری
- یرقان (آنکھوں یا جلد کا پیلا پڑنا)
- بھوک میں کمی
- متلی یا قے
- پیشاب کا گہرا رنگ
- وزن میں اچانک کمی
یہ تمام علامات جگر میں خرابی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
جگر کے انزائمز اور ان کی اہمیت
جگر کے انزائمز وہ کیمیکل اجزاء ہیں جو جسم کے اندرونی افعال کو ممکن بناتے ہیں۔ اگر جگر کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ انزائمز خون میں خارج ہو جاتے ہیں، اور ان کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
- SGPT: جگر میں سوزش یا ہیپاٹائٹس کی علامت ہو سکتی ہے۔
- SGOT: اگر صرف یہ لیول بڑھا ہوا ہو تو دل کی بیماری بھی ہو سکتی ہے، اس لیے مزید تشخیص ضروری ہوتی ہے۔
جگر کی سوجن – ایک خطرناک اشارہ
جگر کی سوجن (Liver Inflammation) کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے جیسے کہ:
- ہیپاٹائٹس A، B، C
- شراب نوشی
- فیٹی لیور
- Autoimmune disorders
ایسے میں ایل ایف ٹی ٹیسٹ جگر کی سوجن کی شدت اور نوعیت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔
جگر کے ٹیسٹ کی تیاری کیسے کریں؟
ایل ایف ٹی ٹیسٹ کے لیے عام طور پر درج ذیل ہدایات دی جاتی ہیں:
- ٹیسٹ سے 8 سے 10 گھنٹے پہلے کچھ نہ کھائیں (فاسٹنگ کی ضرورت ہو سکتی ہے)
- پانی پینا عام طور پر اجازت ہوتی ہے
- ڈاکٹر کو اپنی میڈیکل ہسٹری اور استعمال ہونے والی دوائیوں کے بارے میں ضرور بتائیں
- کسی بھی سسپکٹڈ انفیکشن کی صورت میں ڈاکٹر کو آگاہ کریں
تیاری کا مقصد یہ ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج زیادہ سے زیادہ درست ہوں۔
ایل ایف ٹی ٹیسٹ قیمت
پاکستان میں ایل ایف ٹی ٹیسٹ کی قیمت عام طور پر 800 سے 2500 روپے کے درمیان ہوتی ہے، جو مختلف عوامل پر منحصر ہے۔ تاہم، اگر آپ انسٹا کیئر کے ذریعے ٹیسٹ بک کریں تو معتبر لیبارٹریز پر آپ کو خصوصی رعایت یا ڈسکاؤنٹ بھی مل سکتا ہے۔
ایل ایف ٹی کی رپورٹ کب آتی ہے؟
عام طور پر ایل ایف ٹی رپورٹ 24 گھنٹے کے اندر دستیاب ہوتی ہے۔ اگر آپ نے کسی بڑی لیبارٹری کا انتخاب کیا ہے، تو ان کی آن لائن رپورٹس سروس کے ذریعے آپ گھر بیٹھے اپنی رپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
کب ایل ایف ٹی ٹیسٹ کروانا چاہیے؟
درج ذیل صورتوں میں ایل ایف ٹی ٹیسٹ کروانا تجویز کیا جاتا ہے:
- جگر کی بیماری کی علامات ظاہر ہوں
- یرقان ہو جائے
- ہیپاٹائٹس کی تشخیص کے لیے
- مخصوص دوائیوں کے استعمال سے پہلے یا بعد میں
- چیک اپ کے طور پر اگر آپ شراب نوشی کرتے ہیں یا فیٹی لیور کا خدشہ ہو
ایل ایف ٹی ٹیسٹ کے بعد کیا کرنا چاہیے؟
ایل ایف ٹی رپورٹ کے بعد:
- اگر رپورٹس نارمل ہوں تو یہ جگر کی اچھی صحت کی علامت ہے۔
- اگر کوئی ویلیو نارمل سے ہٹ کر ہو تو فوراً ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
- اگر ضرورت ہو تو مزید جگر کے فنکشن کے ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔
- ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے علاج اور غذا کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
جگر کی صحت بہتر بنانے کے آسان طریقے
- متوازن غذا استعمال کریں
- فیٹی اور پروسیسڈ فوڈ سے پرہیز کریں
- شراب نوشی سے گریز کریں
- ورزش کو معمول بنائیں
- دوائیوں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں
- صحیح طرز زندگی اور باقاعدہ ٹیسٹ جگر کی صحت قائم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
نتیجہ
ایل ایف ٹی ٹیسٹ ایک سادہ لیکن نہایت اہم ٹیسٹ ہے جو جگر کی بیماریوں کی بروقت تشخیص اور علاج میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ کو جگر کے کسی بھی مسئلے کا شک ہے یا آپ اپنی عمومی صحت کی جانچ کرانا چاہتے ہیں، تو ایل ایف ٹی ٹیسٹ ضرور کروائیں۔ چغتائی لیب جیسی معتبر لیبارٹریز نہ صرف درست نتائج فراہم کرتی ہیں بلکہ آن لائن رپورٹس جیسی سہولیات بھی فراہم کرتی ہیں۔