پاکستان میں 2025 کے مون سون کے دوران ڈینگی بخار کی وبا نے ایک سنگین صورت اختیار کر لی ہے۔ حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا ہے، جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومتِ پاکستان اور صوبائی ادارے اس وبا کی روک تھام کے لیے فعال اقدامات کر رہے ہیں۔

ڈینگی بخار کا آغاز اور موجودہ صورتحال

ڈینگی بخار ایک وائرل بیماری ہے جو ایڈیڈس مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ 2025 کے مون سون میں غیر معمولی بارشوں اور سیلابی صورتحال نے مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا ہے، جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی اضلاع میں ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

حکومت کی ایڈوائزری

حکومتِ پاکستان نے حالیہ ایڈوائزری میں بتایا ہے کہ 20 ستمبر سے 5 دسمبر 2025 تک ڈینگی بخار کے پھیلاؤ کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس دوران، خاص طور پر لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی، ملتان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ متوقع ہے۔ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

ڈینگی بخار کی علامات

ڈینگی بخار کی علامات میں شامل ہیں:

  • اچانک بخار کا آغاز
  • شدید سر درد
  • آنکھوں کے پیچھے درد
  • جوڑوں اور پٹھوں میں درد
  • متلی اور قے
  • جلد پر دانے
اگر آپ کو ان علامات میں سے کوئی بھی محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

احتیاطی تدابیر

ڈینگی بخار کی روک تھام کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنائیں:

مچھروں سے بچاؤ: مچھر دانی کا استعمال کریں اور مچھر مار اسپرے کریں۔
پانی کی صفائی: گھروں اور ارد گرد کے ماحول میں پانی کے کھڑے ہونے سے بچیں۔
مناسب لباس: مکمل آستین والے کپڑے پہنیں تاکہ مچھر آپ کو کاٹ نہ سکیں۔
ادویات کا استعمال: بخار اور درد کے لیے ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں استعمال کریں۔

حکومتی اقدامات

حکومت نے ڈینگی کی روک تھام کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں:

  • مچھر مار اسپرے: مختلف علاقوں میں مچھر مار اسپرے کیا جا رہا ہے۔
  • عوامی آگاہی مہم: عوام کو ڈینگی کی علامات اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
  • صحت کے مراکز کی تیاری: ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے خصوصی وارڈز قائم کیے گئے ہیں۔

نتیجہ

ڈینگی بخار ایک سنگین بیماری ہے جو مچھر کے ذریعے پھیلتی ہے۔ حکومتِ پاکستان اور صوبائی ادارے اس وبا کی روک تھام کے لیے فعال اقدامات کر رہے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین جنرل فزیشن کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں.