الکحل کا استعمال دنیا بھر میں مختلف معاشرتی اور نفسیاتی وجوہات کی بنا پر کیا جاتا ہے، لیکن جب اس کا استعمال حد سے بڑھ جائے تو یہ جسم کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ الکحل زہر یا Alcohol Poisoning ایک جان لیوا حالت ہے جس میں خون میں الکحل کی مقدار اتنی بڑھ جاتی ہے کہ جسم کے اہم افعال شدید طور پر متاثر ہونے لگتے ہیں۔ یہ کیفیت چند گھنٹوں میں انسان کو بیہوشی، سانس رکنے اور حتیٰ کہ موت تک لے جا سکتی ہے۔ اس مضمون میں ہم الکحل زہر کی علامات، وجوہات، خطرے کے عوامل، تشخیص اور علاج کو سادہ اور جامع انداز میں بیان کریں گے تاکہ قارئین بہتر طور پر اس مسئلے کو سمجھ سکیں۔


الکحل زہر کیا ہے؟

الکحل زہر ایک طبی ایمرجنسی ہے جو اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انسان بہت زیادہ اور تیزی سے الکحل پی لے، جس کے باعث جسم اسے مناسب وقت میں خارج نہیں کر پاتا۔ انسانی جگر عام حالات میں الکحل کو فی گھنٹہ ایک محدود مقدار تک ہی توڑ سکتا ہے، لیکن جب کوئی شخص چند منٹوں یا گھنٹوں میں اس سے زیادہ الکحل پی لے تو جگر پریشان ہو جاتا ہے اور اضافی الکحل خون میں شامل رہتی ہے۔ اس اضافی الکحل کی وجہ سے دماغ، سانس کا نظام، دل کی دھڑکن اور جسمانی درجہ حرارت سمیت مختلف نظام شدید متاثر ہونے لگتے ہیں۔ خاص طور پر نوجوانوں اور ایسے افراد میں یہ حالت زیادہ دیکھنے میں آتی ہے جو پہلی بار یا غلط طریقے سے الکحل کا استعمال کرتے ہیں۔


الکحل زہر کی اہم علامات

الکحل زہر کی علامات آہستہ آہستہ بھی ظاہر ہو سکتی ہیں اور اچانک بھی، لیکن ان میں سے اکثر بہت واضح ہوتی ہیں اور فوری طبی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام علامات میں شدید الٹی، بری طرح الجھن میں مبتلا ہونا، بے ہوشی، سانس کا سست ہو جانا، جسم کا درجہ حرارت کم ہونا، جلد کا نیلا پڑ جانا اور دل کی دھڑکن کا خطرناک حد تک کم ہوجانا شامل ہیں۔ بعض اوقات مریض گفتگو کرنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے، کھڑا ہونا یا چلنا محال ہو جاتا ہے، اور وہ بار بار سست یا بے جان حالت میں چلا جاتا ہے۔ اگر ان علامات کو بروقت نظرانداز کیا جائے تو مریض کو کوما، دماغی نقصان یا موت جیسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔


الکحل زہر کی وجوہات

الکحل زہر کی بنیادی وجہ ضرورت سے زیادہ الکحل کا بہت کم وقت میں استعمال کرنا ہے۔ بعض لوگ پارٹیوں یا مقابلوں میں زیادہ پینے کی عادت رکھتے ہیں، جس سے جسم میں الکحل کی مقدار تیزی سے بڑھ جاتی ہے۔ کچھ افراد مختلف الکحل مشروبات کو ملا کر پیتے ہیں، مثلاً وہسکی، ووڈکا اور بیئر کو ایک ساتھ، جس کا اثر کہیں زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ خالی پیٹ الکحل پینا بھی اس حالت کا بڑا سبب ہے کیونکہ خالی معدہ الکحل کو زیادہ تیزی سے خون میں شامل کرتا ہے۔ نوجوان، پہلی بار پینے والے اور وہ لوگ جو ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں، اس خطرے کا زیادہ شکار بنتے ہیں۔


کن افراد میں خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟

الکحل زہر کا خطرہ ہر اس شخص میں زیادہ ہوتا ہے جو بغیر سوچے سمجھے، زیادہ مقدار میں یا بار بار الکحل کا استعمال کرتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو دوستوں کے دباؤ میں آکر تیز رفتاری سے پیتے ہیں، ان میں یہ حالت زیادہ دیکھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کم وزن افراد، خواتین، ایسے لوگ جن کا جگر کمزور ہو، یا جو الکحل کے ساتھ دوسرے نشے مثلاً ادویات اور منشیات بھی لیتے ہیں، ان میں بھی خطرہ کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔ جینیاتی عوامل بھی کردار ادا کر سکتے ہیں، کیونکہ کچھ لوگوں کا جسم الکحل کو توڑنے میں کمزور ہوتا ہے۔ مجموعی طور پر یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ الکحل زہر کا خطرہ ان افراد میں بڑھ جاتا ہے جو اپنی صحت اور مقدار کے متعلق احتیاط نہیں کرتے۔


الکحل زہر کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

تشخیص عموماً مریض کی علامات، اس کی حالت اور بلڈ الکحل لیول (BAL) کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ ہسپتال میں ڈاکٹر مریض کی سانس کی رفتار، دل کی دھڑکن، آکسیجن لیول اور جسمانی درجہ حرارت کو چیک کرتے ہیں۔ اکثر صورتوں میں خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ خون میں الکحل کی مقدار کتنی ہے۔ اگر مریض بے ہوش ہو تو سی ٹی اسکین یا دیگر ٹیسٹ بھی کرائے جا سکتے ہیں تاکہ دماغی سوجن یا خون بہنے جیسے مسائل کو خارج کیا جا سکے۔ تشخیص میں تاخیر مریض کی حالت اور بھی بگاڑ سکتی ہے، اس لیے علامات ظاہر ہوتے ہی فوری طبی امداد بے حد ضروری ہے۔


الکحل زہر کا علاج

الکحل زہر کا علاج ہمیشہ ہسپتال میں کیا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک ایمرجنسی حالت ہوتی ہے۔ سب سے پہلے مریض کو آکسیجن دی جاتی ہے تاکہ سانس کی روانی برقرار رہے۔ درجہ حرارت کم ہو تو مریض کو گرم رکھا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں IV فلوئیڈز دیے جاتے ہیں تاکہ پانی کی کمی پوری ہو سکے اور جسم الکحل کو تیزی سے خارج کر سکے۔ اگر مریض مسلسل الٹی کر رہا ہو تو اسے پوزیشن میں رکھا جاتا ہے تاکہ الٹی پھنسنے سے سانس بند نہ ہو۔ خطرناک کیسز میں مریض کو ICU میں داخل کیا جاتا ہے اور سانس کی مشین (Ventilator) کا سہارا بھی لینا پڑ سکتا ہے۔ جگر یا دل پر اثر زیادہ ہو تو اضافی ٹیسٹ اور نگرانی بھی ضروری ہوتی ہے۔


الکحل زہر سے بچاؤ کے طریقے

الکحل زہر سے بچاؤ کا سب سے بہتر طریقہ اعتدال اور احتیاط ہے۔ اگر کوئی شخص الکحل پیتا بھی ہے تو اسے چاہیے کہ کم مقدار، آہستہ رفتار اور خالی پیٹ نہ پئے۔ پانی یا کھانا ساتھ رکھنا ضروری ہے تاکہ جسم الکحل کو اچانگی سے جذب نہ کرے۔ مختلف الکحل مشروبات کو ملا کر پینے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے، کیونکہ یہ خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔ نوجوانوں کو خاص طور پر اس کے نقصانات کے بارے میں آگاہی دینا بہت ضروری ہے۔ اگر کسی کے دوست یا گھر میں ایسا شخص ہو جو ضرورت سے زیادہ پیتا ہے، تو اسے سمجھانا، مدد کرنا اور ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ بروقت احتیاط جان بچا سکتی ہے۔


نتیجہ

الکحل زہر ایک سنگین اور جان لیوا حالت ہے جو چند ہی گھنٹوں میں انسان کی جان خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ اس کا بروقت علاج نہ صرف ضروری بلکہ لازمی ہے۔ علامات کو سنجیدگی سے لینا، طبی مدد حاصل کرنا اور احتیاطی تدابیر اپنانا ہی اس مسئلے سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ صحت سب سے بڑی نعمت ہے، اور اسے محفوظ رکھنا ہر انسان کی ذمہ داری ہے۔


براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین جنرل فزیشن کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں