ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟
ہیٹ اسٹروک ایک خطرناک اور جان لیوا طبی حالت ہے جو اس وقت پیش آتی ہے جب جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ (40 ڈگری سینٹی گریڈ) سے بڑھ جائے اور جسم اس حرارت کو کم کرنے میں ناکام ہو جائے۔ یہ عموماً شدید گرمی، نمی اور دھوپ میں طویل وقت گزارنے کی وجہ سے ہوتا ہے، خاص طور پر جب جسم پانی یا نمکیات کی کمی کا شکار ہو۔ ہیٹ اسٹروک ایک میڈیکل ایمرجنسی ہے، اور فوری علاج نہ کیا جائے تو یہ دماغ، دل، گردوں اور پٹھوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، یہاں تک کہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی علامات
ہیٹ اسٹروک کی کچھ عام اور تشویشناک علامات درج ذیل ہیں:
- تیز بخار (104°F یا اس سے زیادہ)
- شدید پیاس محسوس ہونا
- سر درد، چکر آنا یا بے ہوشی
- پسینہ آنا بند ہو جانا (جسم خشک محسوس ہو)
- جلد کا سرخ اور گرم ہو جانا
- تیز دل کی دھڑکن
- متلی یا الٹی
- ذہنی الجھن، بے ربط بات چیت یا بے ہوشی
اگر ان میں سے کوئی علامت کسی شخص میں ظاہر ہو تو فوراً طبی امداد حاصل کریں۔
پاکستان میں موجودہ ہیٹ ویو – خطرے کی گھنٹی
جون 2025 میں پاکستان شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ، پنجاب، اور بلوچستان کے کئی علاقے 47–50 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کا سامنا کر رہے ہیں۔ لاہور، ملتان، جیکب آباد، نواب شاہ، اور دادو جیسے شہروں میں گرمی کی شدت انتہاؤں کو چھو رہی ہے۔ ہیٹ ویو کے دوران گرمی صرف درجہ حرارت سے ہی نہیں بلکہ ہوا میں نمی کی مقدار، ہوا کی رفتار اور شہری علاقوں کی عمارتوں سے نکلنے والی حرارت سے مزید بڑھ جاتی ہے، جس سے جسم کا کولنگ سسٹم ناکام ہو سکتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے مؤثر طریقے
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ ممکن ہے اگر آپ بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کریں:
1. زیادہ پانی پینا
روزانہ 10 سے 12 گلاس پانی پینے کی عادت بنائیں۔ گرمی میں جسم سے پسینے کے ذریعے پانی اور نمکیات ضائع ہو جاتے ہیں جن کی کمی ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتی ہے۔
2. دھوپ سے بچاؤ
صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کریں۔ اگر باہر جانا ضروری ہو تو سر کو ٹوپی یا گیلا کپڑا ڈھانپیں، اور سن گلاسز استعمال کریں۔
3. ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں
کپاس یا لینن جیسے ہلکے اور سانس لینے والے کپڑوں کا استعمال کریں۔ سیاہ رنگ گرمی کو زیادہ جذب کرتا ہے، اس لیے ہلکے رنگ پہننا بہتر ہوتا ہے۔
4. نمکول یا ORS استعمال کریں
پسینے کی زیادتی سے جسم میں نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے، جسے نمکول، ORS یا گھر کے بنے لیموں پانی سے پورا کریں۔
5. بھاری کھانے اور کیفین سے پرہیز
گرمی میں بھاری کھانا، چکنائی، کیفین اور چائے جیسے مشروبات جسم میں پانی کی کمی کرتے ہیں۔ ٹھنڈی اور ہلکی غذاؤں کا استعمال کریں۔
6. چھوٹے بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں
یہ دونوں گروہ ہیٹ اسٹروک کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں، اس لیے ان کو ٹھنڈی جگہوں پر رکھیں، مناسب پانی پلاتے رہیں، اور دھوپ سے بچائیں۔
ہیٹ اسٹروک کی صورت میں کیا کریں؟ (فرسٹ ایڈ)
- متاثرہ شخص کو فوراً سایہ دار اور ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں
- اس کے کپڑے ڈھیلے کریں
- جسم پر پانی چھڑکیں یا گیلا کپڑا رکھیں
- پنکھا یا ہوا کا انتظام کریں
- اگر ہو سکے تو برف سے پٹے بنائیں اور بغلوں یا گردن پر رکھیں
- فوری طور پر قریبی اسپتال یا ہیلپ لائن سے رابطہ کریں
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے حکومت اور اداروں کا کردار
حکومت کو چاہیے کہ عوامی مقامات پر ٹھنڈے پانی کے کولرز، شیڈز، اور فرسٹ ایڈ کی سہولت مہیا کرے۔ میڈیا اور اسکولز میں آگاہی مہمات کا انعقاد ضروری ہے تاکہ ہر عمر کے افراد کو خطرے کا ادراک ہو۔
نتیجہ
ہیٹ اسٹروک ایک سنجیدہ خطرہ ہے، خاص طور پر موجودہ پاکستانی موسم میں جب درجہ حرارت غیر معمولی حدوں کو چھو رہا ہے۔ احتیاط، معلومات اور بروقت طبی امداد اس جان لیوا حالت سے بچاؤ کا سب سے مؤثر ہتھیار ہیں۔ خود بھی محفوظ رہیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین جنرل فزیشن کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں.