بخار ایک عام طبی حالت ہے جو انسان کو مختلف بیماریوں میں لاحق ہو سکتی ہے۔ جب جسم کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہو جاتا ہے، تو اسے بخار کہا جاتا ہے۔ بخار اکثر کسی انفیکشن یا بیماری کا اشارہ ہوتا ہے، لیکن یہ بعض اوقات کسی اور مسئلے کی بھی علامت ہو سکتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم بخار کی وجوہات، علامات، اقسام اور علاج کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے۔

بخار کیا ہے؟

بخار ایک حالت ہے جس میں جسم کا درجہ حرارت 98.6 ڈگری فارن ہائیٹ (37 ڈگری سیلسیس) سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ یہ دراصل جسم کی قدرتی دفاعی ردعمل کا حصہ ہے۔ جب جسم میں کوئی انفیکشن یا بیماری ہوتی ہے، تو جسم کا مدافعتی نظام بخار پیدا کرتا ہے تاکہ بیماری کے جراثیم کو ختم کیا جا سکے۔ بخار کی شدت اور مدت مختلف بیماریوں کے ساتھ مختلف ہو سکتی ہے۔

بخار کی وجوہات

بخار کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • انفیکشنز: بخار کی سب سے عام وجہ انفیکشنز ہیں۔ بیکٹیریا، وائرس، یا فنگس جیسے جراثیم جسم میں داخل ہو کر بیماری کا سبب بنتے ہیں اور بخار پیدا کرتے ہیں۔ مثلاً، نزلہ، فلو، یا نمونیا۔
  • جلدی کی بیماری: بعض اوقات جلدی بیماریوں جیسے چیچک، خسرہ یا دیگر جلد کے انفیکشن بھی بخار کا سبب بن سکتے ہیں۔
  • مدافعتی نظام کی خرابی: جب جسم کا مدافعتی نظام خود اپنی صحت کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتا ہے، جیسے کہ خودکار مدافعتی بیماریوں میں، تو بخار بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
  • کینسر: بعض کینسر کی حالتیں، جیسے کہ خون کے کینسر (لیوکیمیا) یا لیمفوما، بھی بخار کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • ادویات کا اثر: بعض اوقات دوا کا اثر یا اس کے سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے بھی بخار آ سکتا ہے۔
  • حرارت کی زیادتی: جسم کا زیادہ درجہ حرارت جیسے گرمی کی لہر یا زیادہ ورزش کی وجہ سے بھی بخار آ سکتا ہے۔

بخار کی علامات


بخار کی سب سے واضح علامت جسم کا درجہ حرارت کا بڑھنا ہے، لیکن اس کے علاوہ بھی کئی علامات ہو سکتی ہیں جو اس کے ساتھ آتی ہیں:

  • سردی لگنا: بخار کے آغاز میں اکثر مریض کو سردی لگتی ہے اور وہ کمپن کرنے لگتے ہیں۔
  • پسینہ آنا: بخار کے دوران پسینہ آنا عام بات ہے، خصوصاً جب درجہ حرارت واپس معمول پر آنا شروع ہوتا ہے۔
  • درد اور کمزوری: بخار کے دوران جسم میں درد، سر درد یا جسمانی کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔
  • نزلہ یا قے: بعض اوقات بخار کے ساتھ نزلہ یا قے بھی ہوتی ہے، خاص طور پر جب انفیکشن کی وجہ سے بخار آ رہا ہو۔
  • دل کی دھڑکن تیز ہونا: بخار کی حالت میں دل کی دھڑکن تیز ہو سکتی ہے کیونکہ جسم کا درجہ حرارت بڑھنے سے دل پر دباؤ بڑھتا ہے۔
  • سانس لینے میں دشواری: اگر بخار کی وجہ نمونیا یا دیگر سانس کی بیماری ہو، تو سانس لینے میں مشکل بھی ہو سکتی ہے۔

بخار کی اقسام

بخار کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، جن میں شامل ہیں:

  • محتاط بخار (Fever with chills): اس میں مریض کو سردی لگتی ہے اور پھر جسم کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھتا ہے۔
  • تھکاوٹ والا بخار (Fatigue Fever): اس قسم کا بخار عام طور پر جسمانی تھکاوٹ کی حالت میں پیدا ہوتا ہے اور مریض زیادہ وقت تک بخار میں مبتلا رہتا ہے۔
  • دائمی بخار (Chronic Fever): جب بخار مسلسل کئی دنوں تک رہتا ہے اور اس کی شدت میں کوئی کمی نہیں آتی، تو اسے دائمی بخار کہتے ہیں۔ یہ عام طور پر کسی سنگین بیماری کی علامت ہو سکتا ہے۔
  • نزلہ بخار (Fever with nausea): اس میں بخار کے ساتھ ساتھ نزلہ اور قے بھی ہوتی ہیں۔
  • بخار اور درد: بخار کے ساتھ جسم میں درد بھی ہوتا ہے، جو اکثر انفیکشن یا بیماری کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

بخار کا علاج

بخار کا علاج اس کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ بعض اوقات بخار خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے، لیکن اگر بخار زیادہ شدید ہو یا لمبے وقت تک برقرار رہے، تو علاج ضروری ہوتا ہے۔ بخار کا علاج مندرجہ ذیل طریقوں سے کیا جا سکتا ہے:

  • پانی کا زیادہ استعمال: بخار کے دوران جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا ضروری ہے۔ پانی، جوس، اور شوربہ جیسے سیال کا زیادہ استعمال کریں۔
  • آرام کرنا: بخار کے دوران جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مدافعتی نظام بہتر طریقے سے کام کر سکے۔
  • دوا لینا: بخار کو کم کرنے کے لیے پین کلرز (جیسے پیراسیٹامول یا آئبوپروفین) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، دوا لینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
  • دھنیے اور دیگر جڑی بوٹیوں کا استعمال: بعض قدرتی جڑی بوٹیاں جیسے دھنیے کا پانی یا ادرک کی چائے بخار کی شدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
  • دباؤ کم کرنا: بخار کے دوران جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کے لیے گیلے کپڑے کا استعمال یا ٹھنڈے پانی سے نہانا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
  • ڈاکٹر سے مشورہ: اگر بخار 3 دن سے زیادہ رہے یا شدید ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

خود علاج سے بچیں

اگرچہ بخار کی معمولی حالت میں خود علاج کیا جا سکتا ہے، لیکن شدید یا طویل مدتی بخار کی صورت میں ہمیشہ ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ کبھی بھی کسی بھی دوا کا استعمال بغیر کسی ماہر کی رہنمائی کے نہ کریں۔

نتیجہ

بخار ایک عام مگر اہم علامت ہے جو مختلف بیماریوں یا انفیکشن کی وجہ سے پیدا ہو سکتا ہے۔ اگرچہ اکثر بخار خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے، مگر اس کی شدت یا مدت کی بنا پر علاج ضروری ہو سکتا ہے۔ بخار کی وجوہات، علامات اور علاج کو سمجھنا اس حالت سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین جنرل فزیشن کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں.