لیور سروسس ایک سنگین بیماری ہے جس میں جگر کا ٹشو ٹوٹنا اور خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ حالت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جگر کی ساخت اور اس کی معمول کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ بیماری جگر کے فیل ہونے کا سبب بن سکتی ہے، جو زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم لیور سروسس کی علامات، اس کی وجوہات، اور اس کے علاج کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے۔
لیور سروسس کیا ہے؟
لیور سروسس ایک طویل مدتی بیماری ہے جس میں جگر کے ٹشوز خراب ہو جاتے ہیں اور جگر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ جگر کی اہمیت اس کے ذریعے جسم میں غذائی اجزاء کی پروسیسنگ، زہریلے مادوں کا اخراج، اور توانائی کے ذخیرے کو بہتر بنانے کی ہے۔ جب جگر کا ٹشو خراب ہو جاتا ہے، تو اس کے یہ اہم افعال متاثر ہوتے ہیں۔ لیور سروسس کی ابتدائی علامات اکثر نظرانداز ہو جاتی ہیں کیونکہ یہ آہستہ آہستہ بڑھتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جگر کے زیادہ تر حصے خراب ہو سکتے ہیں اور جگر کا مکمل فیل ہو جانا بھی ممکن ہے۔
لیور سروسس کی علامات
لیور سروسس کی علامات کی شدت فرد کی حالت اور بیماری کے مرحلے پر منحصر ہوتی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں اس کی علامات زیادہ واضح نہیں ہوتیں، لیکن جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے، علامات بڑھ سکتی ہیں۔
1. تھکاوٹ اور کمزوری
لیور سروسس کے مریض اکثر تھکاوٹ اور کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔ جگر کے افعال کے متاثر ہونے سے جسم کو توانائی فراہم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے، جس سے فرد کو تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔
2. پیٹ میں درد اور سوجن
لیور سروسس کی وجہ سے پیٹ میں درد اور سوجن ہو سکتی ہے۔ جگر کے بڑھنے یا اس میں سوزش کے باعث پیٹ کی تکلیف بڑھ سکتی ہے، اور سوجن بھی ظاہر ہو سکتی ہے۔
3. زردی (یوریکٹر)
جگر کی خرابی کی سب سے نمایاں علامت زردی ہو سکتی ہے، جس میں جلد اور آنکھوں کی سفیدی زرد رنگ میں بدل جاتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ جگر اپنے کام کو درست طریقے سے نہیں کر پا رہا اور خون میں بلیروبن کی مقدار بڑھ رہی ہے۔
4. پچھلے حصے میں سوجن اور ورم
جگر کے خراب ہونے سے جسم میں مائع کی کمی ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ یا ٹانگوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔
5. متلی اور قے
لیور سروسس کے مریض اکثر متلی اور قے کا شکار ہوتے ہیں، خاص طور پر کھانے کے بعد۔ یہ علامات جگر کی خرابی کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہیں۔
6. بھوک کا نہ لگنا
مریضوں کو اکثر کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ جگر کی کارکردگی متاثر ہو چکی ہے اور اس سے ہاضمہ کے نظام میں خلل پڑتا ہے۔
لیور سروسس کی وجوہات
لیور سروسس کی کئی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان وجوہات میں زیادہ تر وہ عوامل شامل ہیں جو جگر کو نقصان پہنچاتے ہیں یا اس کی فعالیت کو متاثر کرتے ہیں۔
1. ہیپاٹائٹس
ہیپاٹائٹس ایک عام بیماری ہے جو جگر کی سوزش کا سبب بنتی ہے۔ ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، جن میں ہیپاٹائٹس بی اور سی سب سے زیادہ مشہور ہیں۔ اگر ان بیماریوں کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر کے سروسس کا سبب بن سکتی ہیں۔
2. الکحل کا زیادہ استعمال
الکحل کا زیادہ استعمال جگر کے لیے زہریلا ثابت ہو سکتا ہے اور یہ جگر کی خرابی کا سبب بنتا ہے۔ یہ بیماری "الکحلک ہیپاٹائٹس" کہلاتی ہے، جو آگے جا کر جگر کے سروسس کا باعث بنتی ہے۔
3. غیر الکحل چربی والی جگر کی بیماری (NAFLD)
یہ بیماری جگر میں چربی کے جمع ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، جو عام طور پر وزن زیادہ ہونے یا ذیابیطس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر کے سروسس میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
4. جینیاتی عوامل
کچھ جینیاتی بیماریوں کی وجہ سے جگر کی خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، "ہیموکرومیٹوسس" میں جگر میں زیادہ مقدار میں آئرن جمع ہوتا ہے جو جگر کو نقصان پہنچاتا ہے۔
5. دوائیں اور زہریلے مادے
کچھ دوائیں اور زہریلے مادے جگر پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں اور اس کی خرابی کا باعث بن سکتے ہیں۔ خاص طور پر، غیر نسخے کی دوائیں اور زیادہ مقدار میں ادویات کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
لیور سروسس کی تشخیص
لیور سروسس کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر مختلف طریقوں کا استعمال کرتے ہیں۔ سب سے پہلے، مریض کی صحت کے بارے میں تفصیل سے سوالات کیے جاتے ہیں، اس کے بعد ڈاکٹر خون کے ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹ کرتے ہیں۔
1. خون کے ٹیسٹ
خون کے ٹیسٹ جگر کی حالت معلوم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان ٹیسٹوں سے یہ پتا چلتا ہے کہ جگر کی کارکردگی کس حد تک متاثر ہو چکی ہے۔
2. الٹراسانڈ
الٹراسانڈ کے ذریعے جگر کے سائز اور ساخت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ جگر میں سوزش یا کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کی نشان دہی کر سکتا ہے۔
3. بایپسی
کبھی کبھار، جگر کے ٹشو کی بایپسی کی جاتی ہے تاکہ جگر کی خرابی کی شدت کا پتہ چل سکے۔
لیور سروسس کا علاج
لیور سروسس کا علاج بیماری کی نوعیت اور شدت پر منحصر ہوتا ہے۔
1. دوائیں
لیور سروسس کے علاج کے لیے مختلف دوائیں دی جا سکتی ہیں۔ ہیپاٹائٹس کی صورت میں اینٹی وائرل ادویات دی جاتی ہیں تاکہ جگر کی سوزش کم کی جا سکے۔ اگر جگر کی خرابی زیادہ ہو، تو خاص دوائیں دی جاتی ہیں تاکہ جگر کی مزید خرابی روکی جا سکے۔
2. غذائی تبدیلیاں
غذا میں تبدیلیاں کرنا بھی اہم ہے۔ کم چربی والی اور صحت بخش خوراک جگر کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ الکحل اور غیر صحت مند غذا سے بچنا ضروری ہے۔
3. جگر کی پیوند کاری
اگر جگر شدید طور پر متاثر ہو چکا ہو اور دیگر علاج سے افاقہ نہ ہو، تو جگر کی پیوند کاری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ اس عمل میں ایک صحت مند جگر کا ٹشو مریض میں منتقل کیا جاتا ہے۔
4. وزن میں کمی اور ورزش
اگر آپ کا وزن زیادہ ہے، تو اس میں کمی لانا جگر کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ ورزش سے جگر کی صحت بہتر ہو سکتی ہے اور یہ چربی کے جمع ہونے سے بچا سکتی ہے۔
نتیجہ
لیور سروسس ایک سنگین بیماری ہے جو جگر کے افعال کو متاثر کرتی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر کے فیل ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس بیماری کی علامات پر دھیان دینا اور علاج کا آغاز کرنا ضروری ہے تاکہ جگر کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔ اگر آپ کو لیور سروسس کی علامات کا سامنا ہو، تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور علاج شروع کریں۔
براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض معدہ و جگر کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔