معدے کی سوزش کیا ہے؟
معدے کی سوزش کے اسباب
- زیادہ تیز مصالحہ دار کھانا: مصالحہ دار یا تیز غذا معدے پر اضافی دباؤ ڈال سکتی ہے، جس سے سوزش ہو سکتی ہے۔
- معدے میں تیزابیت کا زیادہ ہونا: اگر معدے میں تیزابیت زیادہ ہو تو یہ معدے کی جھلی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
- اینٹی انفلامیٹری ادویات کا زیادہ استعمال: درد کم کرنے والی ادویات جیسے کہ این ایس اے آئی ڈیز (NSAIDs) کا زیادہ استعمال معدے کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔
- الکوحل کا استعمال: زیادہ مقدار میں شراب پینا معدے کی اندرونی جھلی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
- معدے میں بیکٹیریا کا انفیکشن: ہیلکوبیکٹر پیلوری (Helicobacter pylori) ایک بیکٹیریا ہے جو معدے میں سوزش پیدا کر سکتا ہے۔
- تناؤ اور ذہنی دباؤ: ذہنی دباؤ بھی معدے کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔
معدے کی سوزش کی علامات
- معدے میں درد: ایک عام علامت معدے میں تیز یا ہلکا درد ہوتا ہے، جو کھانے کے بعد بڑھ سکتا ہے۔
- نزلہ اور قے: بعض اوقات معدے کی سوزش کی وجہ سے متلی یا قے ہو سکتی ہے۔
- معدے کا پھولنا: معدے میں سوزش کی وجہ سے کچھ افراد کو پیٹ پھولنے کا احساس ہوتا ہے۔
- ہاضمہ کی خرابی: کھانا ہضم ہونے میں مشکل ہو سکتی ہے، یا آپ کو بھاری پن کا احساس ہو سکتا ہے۔
- سینے میں جلن: تیزابیت کی زیادتی کی وجہ سے سینے میں جلن یا تیزابیت کا احساس ہوتا ہے۔
- بھوک کا کم ہونا: معدے کی سوزش کی وجہ سے بھوک کم ہو سکتی ہے۔
معدے کی سوزش کی تشخیص
- طبی تاریخ: ڈاکٹر سب سے پہلے آپ سے آپ کی طبی تاریخ پوچھیں گے، جیسے کہ آپ کیا کھاتے ہیں، آپ کی زندگی کے معمولات کیا ہیں اور آپ نے کب سے یہ علامات محسوس کرنا شروع کی ہیں۔
- جسمانی معائنہ: ڈاکٹر آپ کا جسمانی معائنہ کرے گا تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ آپ کے معدے کی حالت کیا ہے۔
- بلڈ ٹیسٹ: خون کے ذریعے ہیلکوبیکٹر پیلوری جیسے انفیکشن کی موجودگی کو جانچا جا سکتا ہے۔
- اینڈوسکوپی: اگر علامات سنگین ہوں تو ڈاکٹر آپ کو اینڈوسکوپی کے لیے بھیج سکتے ہیں، جس میں ایک لچکدار ٹیوب کے ذریعے معدے کو دیکھا جاتا ہے۔
- ایکس رے یا الٹراساؤنڈ: معدے کے مسائل کی مزید تشخیص کے لیے یہ ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔
جگر کی سوجن علامات وجوہات تشخیص اور علاج
معدے کی سوزش کا علاج
ادویات:
- اینٹاسیڈز: یہ دوائیں معدے کی تیزابیت کو کم کرتی ہیں اور معدے کی جھلی کی حفاظت کرتی ہیں۔
- پروٹون پمپ انبیٹرز (PPIs): یہ دوائیں معدے کی تیزابیت کو کم کرتی ہیں اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
- اینٹی بایوٹک: اگر ہیلکوبیکٹر پیلوری کا انفیکشن ہو تو اینٹی بایوٹک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
غذائی احتیاطی تدابیر:
- مصالحہ دار، تیز یا چکنائی والی غذائیں نہ کھائیں۔
- چھوٹے اور زیادہ اوقات میں کھانے کی کوشش کریں تاکہ معدہ آرام دہ رہے۔
زندگی کے معمولات میں تبدیلی:
- ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے مراقبہ اور یوگا کر سکتے ہیں۔
- زیادہ پانی پینے کی کوشش کریں اور الکوحل اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔
جراحی علاج:
- اگر بیماری پیچیدہ ہو اور ادویات سے علاج نہ ہو، تو بعض اوقات سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
نتیجہ