سائنوسائٹس ایک عام لیکن تکلیف دہ حالت ہے جس میں چہرے کی ہڈیوں کے اندر موجود ہوا سے بھرے خلا (سائنَس) سوجن یا رکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ناک بند ہونا، سر درد، سانس لینے میں دشواری، چہرے میں بھاری پن اور آنکھوں کے ارد گرد درد جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ یہ مسئلہ اکثر نزلہ زکام، الرجی، بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے باعث ہوتا ہے۔ اس بلاگ میں ہم سائنوسائٹس کی اقسام، اسباب، علامات اور علاج پر مکمل تفصیل سے بات کریں گے تاکہ آپ کو اپنی صحت کے بارے میں درست فیصلہ کرنے میں مدد مل سکے۔
Types of Sinusitis – اقسامِ سائنوسائٹس
سائنوسائٹس کی چار بنیادی اقسام ہیں، اور ہر قسم کی مدت اور شدت مختلف ہوتی ہے۔
- Acute Sinusitis یعنی اچانک ہونے والا انفیکشن، جو عام طور پر 2 سے 4 ہفتوں تک رہتا ہے اور زیادہ تر وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کے باعث ہوتا ہے۔
- Subacute Sinusitis چارسے 12 ہفتوں تک رہنے والی حالت ہے اور عموماً علاج نہ ہونے کی صورت میں ایکیوٹ سائنوسائٹس کا تسلسل ہوتی ہے۔
- Chronic Sinusitis وہ حالت ہے جو 12 ہفتوں سے زیادہ برقرار رہے اور اکثر ناک کی اندرونی جھلیوں کی مستقل سوجن یا پولپس کی وجہ سے ہوتی ہے۔
- Recurrent Sinusitis میں سال بھر میں کئی دفعہ سائنوسائٹس کے حملے ہوتے ہیں، جو کمزور قوت مدافعت یا ماحول میں الرجی کے باعث ہو سکتے ہیں۔
یہ اقسام ڈاکٹر کو فیصلہ کرنے میں مدد دیتی ہیں کہ کون سا علاج زیادہ مؤثر ہوگا، اس لیے اپنی علامات کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔
Causes of Sinusitis – سائنوسائٹس کے اسباب
سائنوسائٹس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، اور ہر شخص میں وجہ مختلف ہو سکتی ہے۔ سب سے عام وجہ وائرل انفیکشن ہے، جیسے کہ نزلہ زکام جس کے بعد اکثر سائنوس بلاک ہو جاتے ہیں۔ بیکٹیریل انفیکشن بھی سائنوسائٹس کا سبب بن سکتا ہے اگر وائرس کے بعد سائنوسز میں اضافی سوجن یا پیپ بن جائے۔ اس کے علاوہ الرجی خاص طور پر دھول، پولن، دھواں یا پالتو جانوروں کے بال بھی سائنوس سوجن کا باعث بنتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں ڈیویئیٹڈ سیپٹم یعنی ناک کی اندرونی ہڈی ٹیڑھی ہونے سے سائنوس کا راستہ تنگ ہو جاتا ہے جس سے سائنوسائٹس بار بار ہوتی ہے۔
بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ تر ایڈینوئڈز کے بڑھنے یا الرجی کی وجہ سے دیکھا جاتا ہے، جبکہ بڑوں میں سگریٹ نوشی اور آلودہ ماحول علامات کو مزید بگاڑ دیتے ہیں۔
Symptoms of Sinusitis – سائنوسائٹس کی علامات
سائنوسائٹس کی علامات اکثر نزلہ زکام جیسی ہوتی ہیں، لیکن ان کی شدت اور مدت زیادہ ہوتی ہے۔ سب سے عام علامت چہرے میں بھاری پن یا درد ہے، خاص طور پر آنکھوں، پیشانی یا گالوں کے آس پاس۔ اس کے ساتھ ناک بند ہونا, پیلا یا سبز رطوبت نکلنا, اور سونگھنے کی حس میں کمی شامل ہیں۔ کچھ افراد میں سر درد, کانوں میں دباؤ, گلے میں خراش, اور کھانسی خاص طور پر رات کے وقت بڑھ جاتی ہے۔
اگر علامات 10 دن سے زیادہ برقرار رہیں، یا بخار اور شدید درد کے ساتھ ہوں، تو یہ بیکٹیریل سائنوسائٹس کی نشانی ہو سکتی ہے جس کے لیے ڈاکٹر کی فوری توجہ ضروری ہے۔ دائمی سائنوسائٹس میں علامات کم لیکن مسلسل رہتی ہیں، جس سے روزمرہ کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
منہ سے آنے والی بو کن خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے
Diagnosis of Sinusitis – سائنوسائٹس کی تشخیص
سائنوسائٹس کی درست تشخیص کے لیے ڈاکٹر عام طور پر آپ کی میڈیکل ہسٹری، علامات، اور ناک کے اندر معائنہ کرتے ہیں۔ اگر دائمی یا بار بار ہونے والی سائنوسائٹس کا شبہ ہو، تو ڈاکٹر Nasal Endoscopy تجویز کر سکتے ہیں جس میں ایک باریک کیمرے کی مدد سے اندرونی سوجن دیکھی جاتی ہے۔ بعض صورتوں میں CT Scan بھی کیا جاتا ہے تاکہ سائنوس کی ساخت، پولپس یا بلاکیج کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔
الرجی کی وجہ معلوم کرنے کے لیے Allergy Testing بھی کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر ان مریضوں میں جنہیں موسمی یا دائمی الرجی رہتی ہے۔ صحیح تشخیص ہی مؤثر علاج کی بنیاد ہے، اس لیے ڈاکٹر سے مکمل معائنہ کروانا ضروری ہے۔
Treatment of Sinusitis – سائنوسائٹس کا علاج
سائنوسائٹس کا علاج اس کی قسم اور شدت کے مطابق مختلف ہوتا ہے۔ عام یا ایکیوٹ سائنوسائٹس میں زیادہ تر گھر یلو علاج جیسے بھاپ لینا، گرم پانی پینا، اور سالین ڈراپس استعمال کرنا کافی ثابت ہوتے ہیں۔ اگر بیکٹیریل انفیکشن ہو تو ڈاکٹر اینٹی بائیوٹکس تجویز کر سکتے ہیں۔ ناک کھولنے والے اسپرے, اینٹی ہسٹامین, اور سٹیرائیڈ نزل اسپرے بھی سوجن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
دائمی یا شدید بلاکیج کی صورت میں Functional Endoscopic Sinus Surgery (FESS) کی ضرورت پڑ سکتی ہے، جس سے سائنوس کا راستہ کھول کر مستقل آرام حاصل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ الرجی والوں کے لیے الرجی ٹریٹمنٹ بھی اہم ہے تاکہ سائنوس دوبارہ متاثر نہ ہوں۔
Prevention Tips – سائنوسائٹس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
سائنوسائٹس سے بچنے کے لیے چند سادہ احتیاطیں بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینے سے ناک کی جھلی نمی برقرار رکھتی ہے اور سوجن کم رہتی ہے۔ گھر اور دفتر کی فضا صاف رکھیں، خاص طور پر اگر آپ کو دھول یا پولن سے الرجی ہو۔ سردی کے موسم میں چہرہ اور ناک گرم رکھنا بھی فائدہ مند ہے۔ سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ دھواں سائنوس کی سوجن بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ کو الرجی رہتی ہے تو ماسک کا استعمال کریں اور ڈاکٹر کے مشورے سے الرجی دوائیں باقاعدگی سے لیں۔ بچے بھی سائنوسائٹس کا شکار ہو سکتے ہیں، اس لیے ان کے کمرے کو صاف رکھنا اور انہیں دھوئیں سے دور رکھنا ضروری ہے۔
نتیجہ
سائنوسائٹس ایک عام مگر تکلیف دہ حالت ہے، لیکن بروقت تشخیص اور درست علاج سے اس پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ چاہے مسئلہ الرجی کا ہو، انفیکشن کا یا سائنوس بلاکیج کا — صحیح دیکھ بھال سے علامات میں واضح فرق آتا ہے۔ اگر علامات لمبے عرصے تک برقرار رہیں، تو خود سے علاج کرنے کے بجائے ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے تاکہ سائنوس کو مستقل نقصان سے بچایا جا سکے۔
Book Appointment – بہترین ای این ٹی اسپیشلسٹ سے اپائنٹمنٹ بُک کریں
اگر آپ مسلسل سائنوسائٹس، ناک بندش، چہرے میں درد، یا سونگھنے کی حس میں کمی کا شکار ہیں، تو دیر نہ کریں۔ Instacare کے ذریعے بہترین ENT Specialist سے آج ہی اپائنٹمنٹ بُک کریں اور اپنی صحت کو بہتر بنائیں۔