تھائیرائیڈ غدود انسانی جسم میں ایک اہم حصہ ہے جو ہارمونز کی پیداوار کرتا ہے۔ یہ ہارمونز جسم کی توانائی کو قابو میں رکھتے ہیں اور جسم کے تمام نظاموں کی کارکردگی کو منظم کرتے ہیں۔ تھائیرائیڈ کے امراض میں غدود کی غیر معمولی سرگرمیاں شامل ہیں، جو کئی جسمانی مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس بلاگ میں ہم تھائیرائیڈ کے امراض کی علامات، وجوہات اور ان کے مؤثر علاج پر تفصیل سے بات کریں گے۔

تھائیرائیڈ غدود کیا ہے؟

تھائیرائیڈ غدود ایک پروں کی شکل کا غدود ہے جو گردن کے سامنے حصے میں واقع ہوتا ہے۔ یہ غدود ہارمونز پیدا کرتا ہے جیسے کہ تھائروکسین (T4) اور ٹری آئیوڈوتھائیرونین (T3) جو جسم کے میٹابولزم، درجہ حرارت، دل کی دھڑکن، اور دیگر اہم افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

تھائیرائیڈ کے امراض کی علامات

تھائیرائیڈ کے امراض کی علامات شخص کی حالت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں۔ ان بیماریوں کی دو قسمیں ہیں:

  • ہائپوتھائیرائیڈزم: اس حالت میں تھائیرائیڈ غدود کی سرگرمی کم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں جسم میں توانائی کی کمی، تھکن، اور وزن کا بڑھنا شامل ہو سکتا ہے۔
  • ہائپر تھیائیرائیڈزم: اس میں تھائیرائیڈ غدود کی سرگرمی بہت زیادہ ہو جاتی ہے، جس سے جسم میں اضافی توانائی پیدا ہوتی ہے، دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے، اور وزن میں کمی آ سکتی ہے۔

ہائپوتھائیرائیڈزم کی علامات

  • تھکن اور کمزوری
  • وزن کا بڑھنا
  • سردی کا احساس
  • جلد کا خشکی اور ناخنوں کا ٹوٹنا
  • بالوں کا جھڑنا
  • کمزوری یا افسردگی

ہائپر تھیائیرائیڈزم کی علامات

  • بے چینی اور اضطراب
  • دل کی تیز دھڑکن
  • وزن میں کمی
  • پسینہ آنا
  • نیند میں دشواری

ہائپوتھائیرائڈزم کی 10 عام وجوہات جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔


تھائیرائیڈ کے امراض کی وجوہات

تھائیرائیڈ کے امراض کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

  • جینیاتی عوامل: تھائیرائیڈ کے امراض بعض اوقات جینیاتی طور پر خاندانوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔
  • آٹو امیون امراض: جیسے کہ گریوز کی بیماری اور ہیوشیموٹو تھائیرائیڈائٹس۔
  • آلودگی: ماحولیاتی آلودگی اور خاص طور پر آیوڈین کی کمی کی وجہ سے بھی تھائیرائیڈ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
  • عمر اور جنس: خواتین میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ تھائیرائیڈ کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تھائیرائیڈ کے امراض کا علاج

تھائیرائیڈ کے علاج کا انحصار مرض کی نوعیت پر ہے۔ دونوں حالتوں، یعنی ہائپوتھائیرائیڈزم اور ہائپر تھیائیرائیڈزم کے علاج کی مختلف حکمت عملی ہیں:

ہائپوتھائیرائیڈزم کا علاج

ہائپوتھائیرائیڈزم میں تھائیرائیڈ کے ہارمونز کی کمی ہوتی ہے، جس کا علاج ہارمونز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاج کے لیے عام طور پر تھائیرائیڈ ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی (Levothyroxine) تجویز کی جاتی ہے۔ اس دوا کے ذریعے جسم میں ہارمونز کی کمی پوری کی جاتی ہے، جس سے مریض کی توانائی، وزن، اور دیگر علامات میں بہتری آتی ہے۔

ہائپر تھیائیرائیڈزم کا علاج

ہائپر تھیائیرائیڈزم میں تھائیرائیڈ کی زیادہ سرگرمی ہوتی ہے، جس کے علاج کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں:

  • اینٹی تھائیرائیڈ ادویات: یہ دوائیں تھائیرائیڈ کی پیداوار کو کم کرتی ہیں۔
  • ریڈیائیو آئیوڈین تھراپی: اس میں مریض کو ریڈیائیو آئیوڈین دیا جاتا ہے جو تھائیرائیڈ کے غدود کو کمزور یا تباہ کر دیتا ہے۔
  • سرجری: بعض حالات میں تھائیرائیڈ غدود کا کچھ حصہ یا پورا غدود نکالنا پڑتا ہے۔

دوا کے علاوہ متبادل علاج

تھائیرائیڈ کے امراض کا علاج صرف دواؤں تک محدود نہیں ہے۔ کئی مریض متبادل طریقوں جیسے کہ غذائی تبدیلیاں، یوگا، اور پودوں کی ادویات کو بھی استعمال کرتے ہیں۔ آیور وید اور ہربل علاج بعض مریضوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن یہ علاج ہمیشہ ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جانا چاہیے۔

تھائیرائیڈ کے امراض کی روک تھام

  • آیوڈین کی مقدار کو بڑھانا: آیوڈین کی کمی تھائیرائیڈ کے امراض کا ایک بڑا سبب ہے۔ غذا میں آیوڈین کی مقدار بڑھانا ضروری ہے۔
  • متوازن غذا: تھائیرائیڈ کی صحت کے لیے متوازن غذا کا استعمال بہت اہم ہے۔ تازہ سبزیاں، پھل، اور پروٹین کی مقدار مناسب رکھیں۔
  • ورزش: جسمانی سرگرمی سے میٹابولزم کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور وزن میں کمی آ سکتی ہے۔

نتیجہ

تھائیرائیڈ کے امراض ایک پیچیدہ مسئلہ ہو سکتے ہیں، لیکن صحیح علاج اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ مریض کو علامات کے آغاز پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ علاج بروقت شروع ہو سکے اور کسی بھی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین اینڈو کرائنولوجسٹ  کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں