اسہال کیا ہوتا ہے؟
اسہال ایک عام مگر سنجیدہ بیماری ہے، خاص طور پر بچوں میں۔ اس کی صورت میں بچے کو بار بار پتلے پاخانے آتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسم میں پانی اور نمکیات کی شدید کمی ہو جاتی ہے۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
بچوں میں اسہال کی علامات
بچوں میں اسہال کی علامات میں بار بار پاخانہ آنا، پانی کی کمی، پیٹ درد، متلی، بخار، اور بچے کا کمزور یا بے جان لگنا شامل ہے۔ کبھی کبھار پاخانے میں بلغم یا خون بھی آ سکتا ہے، جو فوری طبی توجہ کا اشارہ ہوتا ہے۔ اگر بچہ دودھ پینا چھوڑ دے تو یہ بھی ایک خطرہ ہے۔
اسہال کیوں ہوتا ہے؟
اسہال کی بنیادی وجہ وائرسز ہوتے ہیں جیسے روٹا وائرس، جو بچوں میں سب سے عام ہے۔ اس کے علاوہ بیکٹیریا، آلودہ پانی، غیر محفوظ خوراک، یا صفائی کی کمی بھی اسہال کا سبب بن سکتی ہے۔ بعض اوقات دانت نکلنے کے دوران بھی بچوں کو اسہال ہو جاتا ہے، اگرچہ یہ ہمیشہ ضروری نہیں۔
وائرس سے ہونے والا اسہال
روٹا وائرس، ایڈینو وائرس اور نورو وائرس بچوں میں اسہال کی عام وجوہات ہیں۔ یہ وائرس عام طور پر ایک بچے سے دوسرے میں کھیلنے یا آلودہ چیزوں کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں۔ وائرل اسہال اکثر چند دن میں خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے، مگر پانی کی کمی کا خطرہ ہوتا ہے۔
بیکٹیریا سے ہونے والا اسہال
ای کولی، سیلمونیلا، یا شیگیلا جیسے بیکٹیریا بھی اسہال کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب بچے آلودہ پانی پیتے ہیں یا صاف نہ دھوئے گئے ہاتھوں سے کھاتے ہیں۔ بیکٹیریا کی صورت میں اکثر پاخانے میں بدبو، بلغم یا خون ہوتا ہے، اور علاج کے لیے اینٹی بایوٹکس دی جاتی ہیں۔
پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) کی علامات
اسہال کی سب سے بڑی پیچیدگی پانی کی کمی ہے۔ علامات میں خشک منہ، آنکھوں سے آنسو نہ آنا، پیشاب کم آنا، سانس کا تیز ہونا، اور بچہ بہت زیادہ کمزور ہو جانا شامل ہے۔ اگر ان علامات کو وقت پر نہ پہچانا جائے تو یہ بچے کی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے 10 بہترین سپرفوڈز
دانت نکلنے کے دوران اسہال
دانت نکلنے کے وقت بعض بچوں کو ہلکا بخار اور اسہال ہو سکتا ہے، مگر ماہرین کے مطابق اس کا براہِ راست تعلق نہیں ہوتا۔ اکثر بچے اس دوران چیزیں منہ میں لیتے ہیں جو آلودہ ہو سکتی ہیں، اس سے پیٹ خراب ہوتا ہے۔ احتیاط اور صفائی اس دوران بہت ضروری ہے۔
غذا سے ہونے والا اسہال
کبھی کبھار بچوں کو ایسی غذا دینے سے بھی اسہال ہو سکتا ہے جو ان کے نظامِ ہضم کے لیے مناسب نہ ہو۔ آلودہ یا باسی خوراک، تیز مصالحے، یا غیر معیاری دودھ کے استعمال سے بھی اسہال شروع ہو سکتا ہے۔ ایسے میں غذا کی تبدیلی کے بعد بہتری آ جاتی ہے۔
اسہال کے دوران بچے کی دیکھ بھال کیسے کریں؟
بچے کو بار بار ORS محلول یا نمکول پلائیں تاکہ جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی نہ ہو۔ بچے کو ہلکی اور نرم غذا دیں جیسے کیلا، دہی، چاول یا دلیہ۔ مکمل آرام دیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ اگر بچہ دودھ پیتا ہے تو وہ جاری رکھیں۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے؟
اگر اسہال تین دن سے زیادہ جاری رہے، بچہ بہت کمزور ہو جائے، آنکھیں دھنسی ہوئی لگیں، بار بار قے ہو، یا پاخانے میں خون آئے، تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ پانی کی شدید کمی یا بچہ دودھ پینا بند کر دے تو یہ ایمرجنسی کی علامت ہوتی ہے۔
گھریلو علاج اور پرہیز
کبھی کبھار ہلکے اسہال میں گھریلو علاج مؤثر ہو سکتے ہیں جیسے چاول کا پانی، دہی، یا کیلا۔ ان چیزوں سے نظامِ ہضم بہتر ہوتا ہے۔ لیکن اگر علامات شدید ہوں یا بہتری نہ آئے تو گھریلو نسخے پر انحصار خطرناک ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر کی رائے لینا ہمیشہ بہتر ہے۔
اسہال سے بچاؤ کے طریقے
بچوں کو صاف پانی پلائیں، کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا سکھائیں، دودھ کی بوتل یا برتن صاف رکھیں، اور بچوں کو باہر کی کھلی غذا سے دور رکھیں۔ بچوں کی ویکسین، خاص طور پر روٹا وائرس کی، کروانا بھی اہم ہے تاکہ وائرس سے محفوظ رہا جا سکے۔
ORS کیا ہے اور یہ کیسے استعمال کریں؟
ORS (Oral Rehydration Solution) ایک محلول ہوتا ہے جو پانی، نمک اور شکر کا متوازن مرکب ہے۔ اسے نمکول یا او آر ایس پاؤڈر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ ہر پاخانے کے بعد بچے کو تھوڑا تھوڑا دے کر پلائیں۔
دوا کا استعمال کب ضروری ہوتا ہے؟
اگر اسہال وائرل ہو تو دوا کی ضرورت نہیں ہوتی، بس پانی کی کمی سے بچاؤ کافی ہوتا ہے۔ لیکن اگر اسہال بیکٹیریا سے ہو رہا ہو، بخار ہو، یا خون آ رہا ہو تو ڈاکٹر اینٹی بایوٹک تجویز کر سکتے ہیں۔ خود سے دوا دینا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
نتیجہ
بچوں میں اسہال ایک عام مگر توجہ طلب مسئلہ ہے۔ پانی کی کمی، غذا کی خرابی، یا وائرس اس کے بنیادی اسباب ہو سکتے ہیں۔ احتیاط، صفائی، متوازن غذا، اور بروقت علاج سے اسہال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ علامات کو سنجیدگی سے لیں اور وقت ضائع کیے بغیر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔