دل کے دورے کی وجوہات
- بلڈ ویسلز کی تنگی: جب دل کی خون کی نالیاں تنگ یا بلاک ہو جاتی ہیں، تو دل کو آکسیجن کی فراہمی کم ہوجاتی ہے، جس سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
- کولیسٹرول کی زیادتی: کولیسٹرول کی زیادتی کی وجہ سے خون کی نالیاں سخت اور تنگ ہو سکتی ہیں، جو خون کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے اور دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے۔
- بلڈ پریشر کا بڑھنا: مسلسل بلند فشار خون دل کی خون کی نالیوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے دل کو آکسیجن کی فراہمی مشکل ہو جاتی ہے۔
- سگریٹ نوشی: سگریٹ نوشی دل کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور خون کے جمنے کا سبب بن سکتی ہے، جو دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔
- ذیابیطس: ذیابیطس خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور دل کے دورے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
دل کے دورے کی علامات
- سینے میں درد: دل کے دورے کی سب سے عام علامت سینے میں درد یا بھاری پن ہے۔ یہ درد اکثر سینے کے وسط میں محسوس ہوتا ہے اور اکثر بائیں جانب پھیلتا ہے۔
- سانس کی تکلیف: دل کے دورے کے دوران سانس لینے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ آپ کو سانس کا دباؤ اور تیز تیز سانس لینے کی ضرورت محسوس ہو سکتی ہے۔
- سر چکرانا: دل کی حالت خراب ہونے پر سر چکرانے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔
- ہاتھوں، پیروں یا جبڑے میں درد: دل کے دورے میں کبھی کبھار ہاتھوں یا پیروں میں درد محسوس ہوتا ہے، خاص طور پر بائیں طرف۔
- نزلہ اور پسینہ آنا: دل کے دورے کے دوران نزلہ، متلی اور پسینہ آنا بھی عام علامات میں شامل ہیں۔
- دھڑکن کی تیز یا سست ہونا: دل کے دورے کے دوران دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی بھی محسوس ہو سکتی ہے۔
دل کی صحت کے لئے نقصان دہ اور متبادل کوکنگ آئل
دل کے دورے کا فوری علاج
- ایمرجنسی مدد حاصل کریں: فوراً ایمرجنسی نمبر پر کال کریں اور مدد طلب کریں۔
- نیچے بیٹھنا یا لیٹنا: اگر آپ کو دل کا دورہ پڑ رہا ہو تو فوراً بیٹھ جائیں یا لیٹ جائیں تاکہ دل پر دباؤ کم ہو۔
- آسپریئن استعمال کریں: اگر آپ کو دل کا دورہ پڑ رہا ہو اور آپ کے ڈاکٹر نے اس کی اجازت دی ہو، تو آسپریئن کھائیں کیونکہ یہ خون کے جمنے کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
- دوا کی مدد سے درد کو کم کریں: دوا کے ذریعے درد کو کم کرنا بھی ضروری ہے تاکہ دل پر دباؤ کم ہو اور سانس کی تکلیف میں کمی آئے۔
- چاہیے تو دل کی انجیوپلاسٹی یا بائی پاس سرجری: دل کے دورے کے بعد انجیوپلاسٹی یا بائی پاس سرجری کی ضرورت ہو سکتی ہے تاکہ دل کی نالیوں کو دوبارہ کھولا جا سکے اور خون کا بہاؤ بحال کیا جا سکے۔
دل کے دورے سے بچاؤ کے طریقے
- صحت مند غذا کا انتخاب: صحت مند غذا، جیسے کہ پھل، سبزیاں، دلیہ، اور کم چکنائی والی پروٹین کا استعمال دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
- ورزش کرنا: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش کرنا دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور دل کے دورے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
- بلڈ پریشر کا کنٹرول: اگر آپ کو بلند فشار خون کی شکایت ہو تو اسے کنٹرول کرنا ضروری ہے۔ اس کے لیے دوا اور مناسب غذا کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا: کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کے لیے غذائی تبدیلیاں اور دوا کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
- دباؤ کو کم کرنا: روزمرہ کی زندگی میں دباؤ کم کرنے کے طریقے اپنانا، جیسے کہ مراقبہ یا یوگا، دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔
- سگریٹ نوشی سے پرہیز: سگریٹ نوشی دل کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے، اس لیے اس سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
دل کے دورے کا طویل المدتی علاج
- ادویات کا استعمال: ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق خون پتلا کرنے والی ادویات، بیٹا بلاکرز، یا دیگر دوائیں دی جا سکتی ہیں۔
- ریہیبلیٹیشن پروگرام: دل کے دورے کے بعد جسمانی تھراپی اور مشقوں کے ذریعے دل کی طاقت کو بحال کرنے کے لیے ریہیبلیٹیشن پروگرام اہم ہو سکتے ہیں۔
- زندگی کے طرز کو بہتر بنانا: صحت مند طرز زندگی اپنانا، جیسے کہ مناسب غذا اور ورزش، دل کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔
نتیجہ