ایگزیما ایک عام جلدی بیماری ہے جو کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے۔ یہ جلد کی خشکی، سوزش اور خارش کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ ایگزیما مختلف اقسام میں ہوتا ہے اور ہر قسم کی علامات اور علاج کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم ایگزیما کی اقسام، اسباب، علامات اور علاج پر تفصیل سے بات کریں گے۔

ایگزیما کی اقسام

ایگزیما کی کئی اقسام ہیں، ہر قسم کی علامات مختلف ہوتی ہیں اور ان کے علاج کے طریقے بھی مختلف ہو سکتے ہیں۔ سب سے عام اقسام میں شامل ہیں:

اٹپک ڈرمیٹائٹس

یہ ایگزیما کی سب سے عام قسم ہے، جو عموماً بچوں میں پایا جاتا ہے۔ اس میں جلد پر خشک، خارش والی اور لال دھبے بن جاتے ہیں۔ یہ اکثر خاندانوں میں وراثت کے طور پر منتقل ہوتا ہے۔

کنٹیکٹ ڈرمیٹائٹس

اس قسم میں جلد پر کسی چیز کے ساتھ رابطہ کرنے کی وجہ سے سوزش ہو جاتی ہے۔ یہ کسی خاص چیز کے ساتھ حساسیت کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، جیسے صابن، کیمیکلز یا دھول۔

نمبرین ایگزیما

یہ ایگزیما کا ایک نادر نوع ہے جو عام طور پر بزرگوں میں پایا جاتا ہے۔ اس میں جلد پر لال دھبے اور خارش کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور اس کی وجہ سے جلد پر خراشیں اور تکلیف ہو سکتی ہے۔

سیبیوریک ڈرمیٹائٹس

یہ قسم خاص طور پر سر اور چہرے کے علاقے میں پائی جاتی ہے۔ اس میں جلد پر سفید یا پیلے دھبے بن جاتے ہیں اور خشکی محسوس ہوتی ہے۔ یہ بالوں کے جھرمٹ اور ابرو کے علاقے میں زیادہ ظاہر ہوتا ہے۔

ایگزیما کے اسباب

ایگزیما کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں جو اس کے پیدا ہونے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ان اسباب میں سے کچھ عام اسباب درج ذیل ہیں:

وراثت

ایگزیما کا ایک بڑا سبب وراثت بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کسی فرد کے خاندان میں کسی کو ایگزیما ہو تو یہ بیماری دوسرے افراد میں بھی منتقل ہو سکتی ہے۔

ماحولیاتی عوامل

ماحولیاتی عوامل جیسے سرد موسم، زیادہ نمی، دھول، مٹی، یا کیمیکلز کا اثر بھی ایگزیما کے اسباب میں شامل ہو سکتے ہیں۔ خشک اور سرد موسم میں ایگزیما کے حملے بڑھ جاتے ہیں۔

الرجی

ایگزیما اکثر الرجی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ بعض افراد کو خوراک، گردوغبار یا پولن سے الرجی ہو سکتی ہے، جو ایگزیما کا سبب بن سکتی ہے۔

سٹریس

ذہنی دباؤ اور تناؤ بھی ایگزیما کے اسباب میں شامل ہو سکتے ہیں۔ سٹریس کی حالت میں ایگزیما کی علامات زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔

ہارمونز میں تبدیلیاں

خواتین میں ہارمونز میں تبدیلیاں جیسے حمل، ماہواری یا مینوپاز کے دوران بھی ایگزیما کی علامات بڑھ سکتی ہیں۔

ایگزیما کی علامات

ایگزیما کی علامات ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن اس کی سب سے عام علامات درج ذیل ہیں:

خارش

ایگزیما کی سب سے عام علامت خارش ہوتی ہے، جو جلد کی خشکی اور سوزش کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔

جلد پر لال دھبے

ایگزیما کی صورت میں جلد پر لال دھبے، سوجن اور خشکی آنا معمولی بات ہے۔ یہ دھبے کبھی کبھار کھچاؤ یا سوزش کی صورت میں بھی نظر آ سکتے ہیں۔

خشک جلد

ایگزیما کے مریضوں کی جلد اکثر خشک اور کھچاؤ والی ہوتی ہے، جو پانی کی کمی کی علامت ہو سکتی ہے۔

جلد کی سرخی

ایگزیما میں مبتلا افراد کی جلد پر سرخ دھبے یا لالی آ سکتی ہے، جو زیادہ تر خارش کے دوران زیادہ ظاہر ہوتے ہیں۔


سوزش

ایگزیما کے مریضوں کی جلد پر سوزش کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، جو دیگر علامات کے ساتھ شدت اختیار کر سکتی ہے۔

ایگزیما کا علاج

ایگزیما کا علاج بیماری کی نوعیت اور شدت کے مطابق مختلف ہو سکتا ہے۔ ایگزیما کے علاج کے لئے مختلف طریقے اپنائے جا سکتے ہیں:

موئسچرائزر کا استعمال

ایگزیما کے مریضوں کو اپنی جلد کو نمی دینے کے لیے موئسچرائزر استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ یہ جلد کی خشکی کو کم کرتا ہے اور ایگزیما کی علامات کو بہتر کرتا ہے۔

کریم اور لوشن

اگر ایگزیما کی علامات شدید ہیں، تو ڈاکٹر کے مشورے سے مخصوص کریمز اور لوشن استعمال کیے جا سکتے ہیں جن میں اسٹیرائڈز شامل ہوتے ہیں۔ یہ سوزش اور خارش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

دوا کا استعمال

بعض اوقات ایگزیما کے مریضوں کو دوا کے استعمال کی ضرورت پڑتی ہے۔ ان دواؤں میں انٹی ہسٹامینس، ٹاپیکل سٹیرائڈز اور ٹاپیکل کیلکینیورین انبیبیٹرز شامل ہو سکتی ہیں۔

الرجی سے بچاؤ

اگر ایگزیما کا سبب الرجی ہے تو ضروری ہے کہ اس وجہ سے بچاؤ کیا جائے۔ مختلف قسم کی الرجی سے بچنے کے لئے ایگزیما کے مریضوں کو کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں، جیسے مخصوص کھانے پینے کی اشیاء سے پرہیز کرنا یا دھول سے بچنا۔

گرم پانی سے نہانا

ایگزیما کے مریضوں کو گرم پانی سے نہانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ زیادہ گرم پانی سے جلد خشک ہو جاتی ہے۔ ٹھنڈے یا نیم گرم پانی کا استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔

ذہنی دباؤ کا کم کرنا

ذہنی دباؤ کو کم کرنا بھی ایگزیما کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ مراقبہ، یوگا یا دیگر آرام دہ سرگرمیاں اس مقصد کے لئے مفید ہو سکتی ہیں۔

نتیجہ

ایگزیما ایک پیچیدہ جلدی حالت ہے جو مختلف اقسام، اسباب اور علامات کے ساتھ ظاہر ہو سکتی ہے۔ اس کے علاج کے لئے جلد کی دیکھ بھال اور دوا کا استعمال ضروری ہے۔ ایگزیما کا علاج مستقل طور پر نہیں ہو سکتا لیکن مناسب احتیاطی تدابیر اور علاج سے اس کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض جلد کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں