فالج (Stroke) ایک سنگین طبی حالت ہے جو دماغ کے خون کی فراہمی میں خلل کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ یہ حالت دماغ کے کسی حصے میں خون کی کمی یا خون کے رگوں میں خرابی کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتی ہے۔ فالج کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے، لیکن بزرگ افراد اس سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ فالج کا فوری علاج نہ ہونے کی صورت میں دماغی نقصان اور معذوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس بلاگ میں ہم فالج کی وجوہات، علامات، اقسام اور اس کے علاج کے طریقوں پر تفصیل سے بات کریں گے۔

فالج کی وجوہات

فالج کی بنیادی وجہ دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہے، جس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ وجوہات عمومی طور پر دو اقسام کی ہوتی ہیں:

1. خون کی نالیوں میں رکاوٹ (Ischemic Stroke)

یہ فالج کا سب سے عام قسم ہے، جو خون کی نالیوں میں رکاوٹ یا جماؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جب خون کے جمنے یا کولیسٹرول کی چربی کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے، تو خون کی نالیوں میں تنگی آتی ہے، اور دماغ تک خون نہیں پہنچ پاتا۔

2. خون کی نالیوں کا پھٹنا (Hemorrhagic Stroke)

اس قسم میں خون کی نالی پھٹ جاتی ہے، جس کی وجہ سے دماغ میں خون رسنے لگتا ہے۔ اس کا نتیجہ دماغی نقصان اور سوجن کی صورت میں نکلتا ہے۔

3. مختصر دورانیے کا فالج (Transient Ischemic Attack)

اسے "مائیکرو فالج" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ حالت چند منٹوں سے لے کر گھنٹوں تک رہتی ہے، لیکن اس سے دماغی نقصان نہیں ہوتا۔ یہ خون کی نالیوں میں عارضی رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے، جو معمولی علامات پیدا کرتا ہے۔

فالج کی علامات

فالج کی علامات فوری طور پر ظاہر ہوتی ہیں اور اکثر ان میں سے کچھ یا تمام علامات ایک ہی وقت میں نمودار ہو سکتی ہیں:

1. چہرے کا ایک طرف کا سست ہونا

فالج کی سب سے عام علامت چہرے کے ایک حصے کا لٹکنا یا سست ہونا ہے۔ جب آپ کسی شخص کو مسکراہٹ دینے کے لیے کہتے ہیں، تو وہ صرف ایک طرف سے مسکرا پاتا ہے۔

2. ہاتھ یا پاؤں کا سست ہونا یا بے حسی

فالج کے دوران، آپ کا ہاتھ یا پاؤں اچانک سست پڑ سکتے ہیں، اور آپ ان کو حرکت دینے میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔

3. بات کرنے میں مشکلات

اگر کسی شخص کا بات کرنے کا انداز غیر واضح یا گھمبیر ہو جائے، تو یہ فالج کی ایک علامت ہو سکتی ہے۔ بولتے وقت الفاظ گڈمڈ یا ناتوازن ہو سکتے ہیں۔

4. نظر کی کمزوری

فالج کی حالت میں ایک یا دونوں آنکھوں کی نظر متاثر ہو سکتی ہے۔ بعض افراد کو اچانک دھندلی نظر آتی ہے یا نظر کا جزوی فقدان ہوتا ہے۔

5. چکر آنا یا بے ہوش ہونا

فالج کی حالت میں بعض افراد چکر آنے یا بے ہوش ہونے کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر اگر دماغ کے کسی حصے میں خون کی فراہمی رک جائے۔


فالج کی اقسام

فالج کی دو بنیادی اقسام ہیں جنہیں ہم نے پہلے بھی ذکر کیا ہے: Ischemic Stroke اور Hemorrhagic Stroke۔ ان کے علاوہ ایک اور قسم بھی ہے جسے Transient Ischemic Attack کہا جاتا ہے، جو کم وقت کے لیے ہوتا ہے اور اکثر خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔

Ischemic Stroke

اس قسم کے فالج میں دماغ کے کسی حصے میں خون کی فراہمی رک جاتی ہے یا کم ہو جاتی ہے۔ یہ خون کے جمنے یا شریانوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

Hemorrhagic Stroke

اس میں دماغ کی خون کی نالی پھٹنے کی وجہ سے خون دماغ میں بہنے لگتا ہے۔ اس قسم کے فالج کا علاج زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے اور فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

Transient Ischemic Attack

اسے مائیکرو فالج بھی کہا جاتا ہے، اور یہ ایک عارضی حالت ہوتی ہے۔ اس میں علامات کچھ وقت کے لیے ظاہر ہوتی ہیں، مگر پھر خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کی اہمیت اس لیے ہے کہ یہ بعد میں کسی بڑے فالج کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

فالج کا علاج

فالج کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، اور علاج کا طریقہ فالج کی قسم، شدت اور مریض کی حالت پر منحصر ہوتا ہے۔

1. ادویات (Medication)

  • ٹشو پلاسمینو جن: یہ دوا خون کے جمنے کو حل کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور فالج کے مریضوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہوتی ہے۔
  • اینٹی ہائپرٹینسیو ادویات: ان ادویات کا مقصد خون کے دباؤ کو کم کرنا ہوتا ہے، کیونکہ زیادہ فشار خون فالج کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔
  • اینٹی بایوٹک: اگر فالج کی وجہ خون کے بہاؤ کی خرابی کی وجہ سے انفیکشن ہو، تو اینٹی بایوٹکس دی جاتی ہیں۔

2. جراحی (Surgery)

  • خون کی نالیوں کی سرجری: اگر خون کی نالیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ ہو، تو سرجری کی مدد سے ان کا علاج کیا جا سکتا ہے۔
  • خون کے رسنے کی سرجری: اگر خون کی نالی پھٹ جائے، تو اس کی مرمت کے لیے جراحی کی ضرورت ہوتی ہے۔

3. جسمانی علاج (Physical Therapy)

فالج کے بعد مریض کو جسمانی علاج کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ دوبارہ اپنی جسمانی حرکتیں بہتر کر سکے۔ اس میں مختلف ورزشیں، پٹھوں کی مضبوطی کے لیے مشقیں اور بات کرنے کی مشقیں شامل ہیں۔

4. ماہرین کا مشورہ

فالج کے علاج میں ماہرین جیسے نیورولوجسٹ، فزیوتھیراپسٹ، اور اسپیشلڈ نرس کی ٹیم کا تعاون ضروری ہوتا ہے تاکہ مریض کی مکمل دیکھ بھال کی جا سکے۔

فالج سے بچاؤ کے اقدامات

  • صحت مند طرز زندگی: متوازن غذا، ورزش اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا فالج سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔
  • بلڈ پریشر کی نگرانی: بلند فشار خون فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے، اس لیے اس کی نگرانی کرنا ضروری ہے۔
  • تمباکو نوشی سے پرہیز: سگریٹ نوشی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے، اس لیے تمباکو نوشی سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
  • دل کی بیماری کا علاج: دل کی بیماریوں کے مریضوں کو فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اس لیے ان کا علاج ضروری ہے۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین نیورولوجسٹ کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں