گٹھیا ایک عام بیماری ہے جو جوڑوں کی سوزش اور درد کا سبب بنتی ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں جوڑوں کے اندر سوزش بڑھ جاتی ہے، جس کے نتیجے میں جوڑوں میں درد، اکڑن، اور حرکت میں مشکل پیش آتی ہے۔ گٹھیا کی کئی اقسام ہیں، اور ان کی علامات، وجوہات اور علاج مختلف ہوتے ہیں۔

گٹھیا کی اقسام

گٹھیا کی مختلف اقسام ہیں، جن میں سب سے زیادہ عام "آرتھرائٹس" اور "رمیٹی چڑھاؤ" ہیں۔ ہر قسم کی اپنی علامات، وجوہات اور علاج ہوتے ہیں۔

آرتھرائٹس (Arthritis)

 آرتھرائٹس ایک ایسی حالت ہے جس میں جوڑوں کی سوزش ہوتی ہے۔ یہ جوڑوں کے درد کا سبب بنتی ہے، اور اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جوڑوں کو مستقل طور پر نقصان پہنچا سکتی ہے۔ آرتھرائٹس کی سب سے عام شکل "اوستیوآرتھرائٹس" ہے، جو عموماً عمر کے ساتھ ہوتی ہے۔

رمیٹی چڑھاؤ (Rheumatoid Arthritis)

 رمیٹی چڑھاؤ ایک خودکار بیماری ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام اپنے ہی جسم کے جوڑوں پر حملہ کرتا ہے۔ اس بیماری میں جوڑوں میں سوزش، درد اور اکڑن ہوتی ہے۔

گاؤٹ (Gout)

گاؤٹ ایک اور قسم ہے جس میں خون میں یورک ایسڈ کی زیادہ مقدار جوڑوں میں جمع ہو جاتی ہے، جس سے سوزش اور شدید درد ہوتا ہے۔

سپوندیلوارتھرائٹس (Spondyloarthritis)

یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں ریڑھ کی ہڈی کے جوڑوں میں سوزش پیدا ہوتی ہے۔ یہ بیماری ریڑھ کی ہڈی کی اکڑن اور درد کا سبب بنتی ہے۔

گٹھیا کی علامات

گٹھیا کی علامات مختلف اقسام کے ساتھ مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن کچھ عام علامات ہیں جنہیں کسی بھی قسم کے گٹھیا کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے:

  • درد: جوڑوں میں درد گٹھیا کی سب سے عام علامت ہے، خاص طور پر صبح کے وقت یا زیادہ حرکت کرنے کے بعد۔
  • اکڑن: جوڑوں میں اکڑن آنا اور حرکت کرنے میں مشکل پیش آنا۔
  • سوزش: جوڑوں میں سوزش اور سوجن نظر آنا۔
  • گرمی: جوڑوں کے ارد گرد کی جلد کا گرم ہونا۔
  • تھکاوٹ: اکثر گٹھیا کے مریضوں کو جسمانی تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔

خسرہ: اسباب، علامات، تشخیص اور علاج


گٹھیا کی وجوہات

گٹھیا کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن کچھ اہم عوامل ہیں جو اس کی پیدائش کا سبب بن سکتے ہیں:

  • عمر: گٹھیا کی کچھ اقسام، جیسے اوستیوآرتھرائٹس، عمر بڑھنے کے ساتھ زیادہ عام ہو جاتی ہیں۔
  • جینیاتی عوامل: اگر آپ کے خاندان میں کسی کو گٹھیا ہے، تو آپ کو بھی اس کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
  • جنسی تعلقات: کچھ قسم کے گٹھیا جیسے رمیٹی چڑھاؤ میں خواتین کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • موٹاپا: وزن زیادہ ہونے سے جوڑوں پر زیادہ دباؤ آتا ہے، جو کہ گٹھیا کی شدت بڑھا سکتا ہے۔
  • زندگی کے طرز زندگی کی عادات: کمزوری والی غذا، زیادہ ورزش نہ کرنا یا زیادہ سگرٹ نوشی وغیرہ گٹھیا کی وجہ بن سکتے ہیں۔

گٹھیا کا علاج

گٹھیا کے علاج کی مختلف طریقے ہیں، اور علاج کا انتخاب بیماری کی نوعیت اور شدت پر منحصر ہوتا ہے۔ اس میں دوا، جسمانی علاج، اور آپریشن شامل ہو سکتے ہیں۔

  • دوا: گٹھیا کے درد کو کم کرنے کے لیے غیر سٹرائڈیل اینٹی انفلیمیٹری ادویات (NSAIDs) اور درد کش دوا استعمال کی جا سکتی ہے۔
  • جسمانی علاج: فزیوتھراپی گٹھیا کے مریضوں کے لیے بہت فائدے مند ہو سکتی ہے۔ اس سے جوڑوں کی حرکت میں مدد ملتی ہے اور درد کم ہوتا ہے۔
  • سرجری: اگر گٹھیا کی شدت بہت زیادہ ہو اور دوسرے علاج مؤثر نہ ہوں، تو سرجری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
  • زندگی کے طرز زندگی میں تبدیلی: صحت مند وزن برقرار رکھنا، متوازن غذا کا استعمال اور باقاعدگی سے ورزش کرنا گٹھیا کے مریضوں کے لیے بہت ضروری ہیں۔

گٹھیا سے بچاؤ کے طریقے

گٹھیا کے خطرے کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں:

  • متوازن غذا کا استعمال کریں، خاص طور پر ایسی غذائیں جو جوڑوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوں۔
  • باقاعدگی سے ورزش کریں تاکہ جوڑوں کی حرکت برقرار رہے۔
  • وزن کو متوازن رکھیں تاکہ جوڑوں پر دباؤ نہ پڑے۔
  • سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کریں۔

نتیجہ

گٹھیا ایک پیچیدہ اور تکلیف دہ بیماری ہے جو جوڑوں میں سوزش اور درد کا سبب بنتی ہے۔ اس کی مختلف اقسام ہیں، جن میں آرتھرائٹس، رمیٹی چڑھاؤ، گاؤٹ، اور سپوندیلوارتھرائٹس شامل ہیں۔ ہر قسم کی اپنی علامات اور وجوہات ہوتی ہیں، جن کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ بروقت علاج شروع کیا جا سکے۔ گٹھیا کا علاج مکمل طور پر ممکن نہیں ہے، مگر مناسب دوا، جسمانی علاج، اور زندگی کے طرز زندگی میں تبدیلیاں گٹھیا کی شدت کو کم کر سکتی ہیں اور مریض کی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ گٹھیا سے بچاؤ کے لیے متوازن غذا، باقاعدگی سے ورزش، اور وزن کو متوازن رکھنا بہت اہم ہے۔

  براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض گٹھیا کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں۔