الکحل جگر کی بیماری دنیا بھر میں تیزی سے بڑھنے والی صحت کے مسائل میں سے ایک ہے، خصوصاً اُن ممالک میں جہاں شراب نوشی کا رجحان عام ہے۔ جب کوئی شخص طویل عرصے تک زیادہ مقدار میں الکحل استعمال کرتا ہے، تو یہ آہستہ آہستہ جگر کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتی ہے۔ ابتدا میں یہ نقصان ہلکا یا قابلِ واپسی ہوسکتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ یہ جگر کی سخت اور خطرناک بیماریوں جیسے سیروسس اور جگر فیل ہونے تک پہنچ سکتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم اس بیماری کی علامات، وجوہات، مراحل، تشخیص اور علاج کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے تاکہ آپ بہتر اور صحت مند فیصلے کرسکیں۔

الکحل جگر کی بیماری کیا ہے؟

الکحل جگر کی بیماری اس حالت کو کہا جاتا ہے جب جگر میں مسلسل الکحل کے استعمال کی وجہ سے سوزش، چربی جمع ہونا یا جگر کے خلیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ جگر ہمارے جسم کا اہم عضو ہے جو زہریلے مادوں کو ختم کرتا ہے، خوراک کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے اور توانائی جمع کرتا ہے۔ جب الکحل مسلسل جگر پر دباؤ ڈالتی ہے تو یہ خلیوں کو تباہ کرنا شروع کردیتی ہے۔ ابتدا میں یہ نقصان محسوس نہیں ہوتا، لیکن اندر ہی اندر جگر کی کارکردگی کم ہوتی جاتی ہے۔ بعض افراد میں علامات دیر سے ظاہر ہوتی ہیں، جس سے بیماری کا پتہ تب چلتا ہے جب نقصان کافی زیادہ ہوچکا ہو۔

الکحل جگر کی بیماری کے مراحل

الکحل جگر کی بیماری تین بڑے مراحل پر مشتمل ہوتی ہے، اور ہر مرحلہ مختلف شدت اور خطرات رکھتا ہے۔ پہلے مرحلے میں فیٹی لیور بنتا ہے جس میں جگر میں چربی جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ یہ عام طور پر درد کا باعث نہیں بنتا لیکن جگر کا سائز بڑھنے سے بھاری پن محسوس ہوسکتا ہے۔ دوسرا مرحلہ الکحل ہیپاٹائٹس ہوتا ہے، جہاں جگر میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور علامات واضح ہونے لگتی ہیں جیسے بھوک میں کمی، کمزوری اور پیٹ میں تکلیف۔ آخری مرحلہ الکحلک سیروسس ہے، جو سب سے خطرناک ہوتا ہے اور اکثر جگر فیل ہونے کا سبب بنتا ہے۔ اس مرحلے میں جگر کے خلیے مستقل طور پر خراب ہوجاتے ہیں، اور علاج کا عمل مشکل ہوجاتا ہے۔

الکحل جگر کی بیماری کی علامات

الکحل سے متاثرہ جگر کی علامات آہستہ آہستہ بڑھتی ہیں، اور اکثر لوگ انہیں عام تھکن یا خوراک کی بے ترتیبی سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں۔ ابتدا میں ہلکی علامات جیسے بھوک کا کم ہونا، تھکاوٹ اور متلی محسوس ہونا سامنے آسکتے ہیں۔ جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے، پیٹ میں درد یا دباؤ، وزن میں غیر معمولی کمی، اور چہرے یا آنکھوں کا پیلا ہونا جیسی علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں۔ شدید حالات میں الٹی آنا، پیٹ اور ٹانگوں میں ورم، جلد پر نیلے نشانات، ذہنی الجھن، اور جسم میں پانی کی کمی جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ جگر کی علامات کو کبھی بھی معمولی نہیں سمجھنا چاہیے، کیونکہ بروقت علاج بیماری کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔

الکحل جگر کی بیماری کی وجوہات اور خطرے کے عوامل

الکحل جگر کی بیماری کی بنیادی وجہ شراب کا زیادہ اور مستقل استعمال ہے، لیکن ہر شخص میں اس کا اثر مختلف ہوسکتا ہے۔ کچھ لوگ کم مقدار میں بھی جلد متاثر ہوجاتے ہیں جبکہ کچھ لوگ زیادہ الکحل کے باوجود دیر سے علامات محسوس کرتے ہیں۔ خطرے کے اہم عوامل میں الکحل پینے کی مقدار، طویل عرصہ، جینیاتی اثرات، کمزور مدافعتی نظام، موٹاپا، غذائی کمی، اور خواتین میں مخصوص ہارمونز شامل ہوسکتے ہیں۔ خواتین عام طور پر مردوں کے مقابلے میں کم مقدار میں الکحل سے بھی زیادہ متاثر ہوسکتی ہیں کیونکہ ان کے جگر میں خاص انزائم کم مقدار میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہیپاٹائٹس کی موجودگی الکحل کے نقصانات کو کہیں زیادہ بڑھا دیتی ہے۔


تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

الکحل سے متاثرہ جگر کی تشخیص مختلف ٹیسٹوں کے ذریعے کی جاتی ہے جن میں خون کے ٹیسٹ، الٹراساؤنڈ، سی ٹی اسکین یا ایم آر آئی شامل ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر عام طور پر LFT (Liver Function Test) تجویز کرتے ہیں تاکہ پتہ چل سکے کہ جگر کے انزائم کتنے متاثر ہیں۔ اگر نقصان زیادہ ہو تو Fibroscan یا جگر کی بایوپسی بھی کی جاسکتی ہے تاکہ جگر کے ٹشوز کا قریب سے جائزہ لیا جاسکے۔ مریض کے الکحل استعمال کی تاریخ بھی تشخیص میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ابتدائی مراحل میں تشخیص کرلی جائے تو علاج کے امکانات بہت بہتر ہوجاتے ہیں۔

الکحل جگر کی بیماری کا علاج

اس بیماری کا سب سے اہم اور بنیادی علاج الکحل کا مکمل ترک کرنا ہے۔ جیسے ہی مریض شراب نوشی چھوڑ دیتا ہے، جگر کے خلیے خود کو دوبارہ بنانا شروع کردیتے ہیں، خاص طور پر بیماری کے ابتدائی مرحلے میں۔ علاج میں مناسب غذا، وٹامنز، پروٹین اور پانی کا استعمال شامل کیا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں ڈاکٹر دوائیں تجویز کرتے ہیں تاکہ سوزش کم ہو اور جگر کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔ جہاں جگر بہت زیادہ خراب ہوچکا ہو، وہاں جگر کی پیوند کاری (Liver Transplant) کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ مریض کو ڈاکٹر کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنا اور مستقل فالو اپ ضروری ہوتا ہے تاکہ بیماری دوبارہ نہ بڑھے۔

الغذائی تجاویز اور طرزِ زندگی میں تبدیلیاں

صحت مند غذا جگر کی بحالی میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مریض کو ایسی خوراک کھانی چاہیے جو پروٹین، سبزیاں، پھل اور ہول گرین سے بھرپور ہو۔ چکنائی، فاسٹ فوڈ، مصالحہ دار کھانوں اور میٹھے مشروبات سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ پانی کا زیادہ استعمال جگر کو صاف اور ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ساتھ ہی، ہلکی سے درمیانی سطح کی ورزش جیسے واک یا یوگا جسم کی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے سے جگر پر مزید دباؤ پڑتا ہے، اس لیے کم از کم 7–8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔ ذہنی دباؤ کم کرنا بھی اہم ہے کیونکہ اس سے جسم کی شفا پانے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

کیا الکحل جگر کی بیماری قابلِ واپسی ہے؟

اچھی خبر یہ ہے کہ بیماری کے ابتدائی مراحل خاص طور پر فیٹی لیور مکمل طور پر واپس ہوسکتا ہے اگر الکحل کا استعمال فوری طور پر روک دیا جائے۔ یہاں تک کہ الکحل ہیپاٹائٹس کے کچھ کیسز میں بھی بہتری ممکن ہے، بشرطیکہ بروقت علاج شروع کیا جائے۔ لیکن اگر بیماری سیروسس تک پہنچ جائے تو نقصان مستقل ہو سکتا ہے اور جگر کی ساخت مکمل طور پر تبدیل ہوجاتی ہے۔ اس مرحلے میں بیماری کو مکمل طور پر ختم کرنا ممکن نہیں ہوتا، تاہم علاج سے علامات کنٹرول کی جاسکتی ہیں اور زندگی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

نتیجہ

الکحل جگر کی بیماری ایک سنگین مگر قابلِ روک تھام مسئلہ ہے۔ یہ بیماری آہستہ آہستہ جگر کو متاثر کرتی ہے، لیکن بروقت تشخیص اور مناسب علاج سے مریض دوبارہ صحت مند زندگی گزار سکتا ہے۔ سب سے اہم قدم یہ ہے کہ الکحل کا استعمال مکمل طور پر چھوڑ دیا جائے اور طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں۔ جگر ایک مضبوط اور خود کو ٹھیک کرنے والا عضو ہے، بس اس کو مناسب ماحول، صحت مند غذا اور غیر ضروری بوجھ سے بچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کو الکحل جگر کی علامات محسوس ہو رہی ہوں تو فوراً ماہر گیسٹروانٹرولوجسٹ سے مشورہ کریں۔

براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین ماہر امراض جگر اور گردہ کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں